Blog
Books
Search Hadith

ٓپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے فرمان گھوڑے تین قسم کے ہوتے ہیں کا بیان

۔ (۵۲۰۱)۔ عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ مَسْعُودٍ، عَنِ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: ((الْخَیْلُ ثَلَاثَۃٌ فَفَرَسٌ لِلرَّحْمٰنِ، وَفَرَسٌ لِلْإِنْسَانِ، وَفَرَسٌ لِلشَّیْطَانِ، فَأَمَّا فَرَسُ الرَّحْمٰنِ فَالَّذِی یُرْبَطُ فِی سَبِیلِ اللّٰہِ فَعَلَفُہُ وَرَوْثُہُ وَبَوْلُہُ وَذَکَرَ مَا شَائَ اللّٰہُ، وَأَمَّا فَرَسُ الشَّیْطَانِ فَالَّذِی یُقَامَرُ أَوْ یُرَاہَنُ عَلَیْہِ، وَأَمَّا فَرَسُ الْإِنْسَانِ فَالْفَرَسُ یَرْتَبِطُہَا الْإِنْسَانُ یَلْتَمِسُ بَطْنَہَا فَہِیَ تَسْتُرُ مِنْ فَقْرٍ۔)) (مسند أحمد: ۳۷۵۶)

۔ عبداللہ بن مسعود ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: گھوڑے تین قسم کے ہوتے ہیں، ایک گھوڑا رحمن کیلئے ہوتا ہے، ایک انسان کیلئے اور ایک شیطان کیلئے ہوتا ہے، رحمن والا گھوڑا وہ ہے، جس کو اللہ تعالیٰ کے راستے کیلئے باندھا جاتا ہے، پس اس کا چارہ بلکہ لید اور پیشاب، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس کی بہت سی چیزیں ذکر کیں، سب چیزوں میں اجر ہے۔ شیطانی گھوڑا وہ ہے، جس پر جوا کھیلا جاتا ہے اور (جاہلیت کے طریقوں کے مطابق) بازیاں لگائی جاتی ہیں اور انسانی گھوڑا وہ ہے، جس کو انسان اس مقصد کیلئے باندھتا ہے کہ اس کے بچے پیدا ہوں اور حاجت پر پردہ پڑا رہے (یعنی اس کے ذریعے گھر کی ضرورتیں پوری ہوتی رہتی ہیں)۔
Haidth Number: 5201
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۵۲۰۱) تخریج: صحیح، أخرجہ البیھقی: ۱۰/ ۲۱ (انظر: ۳۷۵۶)

Wazahat

Not Available