Blog
Books
Search Hadith

آزاد کرنے اور اس پر برانگیختہ کرنے کا بیان

۔ (۵۲۰۷)۔ عَنْ اَبِیْ نَجِیْحِ نِ السُّلَمِیِّ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقُولُ: ((مَنْ رَمٰی بِسَہْمٍ فِی سَبِیلِ اللّٰہِ عَزَّ وَجَلَّ فَہُوَ عِدْلُ مُحَرَّرٍ، وَمَنْ شَابَ شَیْبَۃً فِی سَبِیلِ اللّٰہِ کَانَتْ لَہُ نُورًا یَوْمَ الْقِیَامَۃِ، وَأَیُّمَا رَجُلٍ مُسْلِمٍ أَعْتَقَ رَجُلًا مُسْلِمًا، فَإِنَّ اللّٰہَ عَزَّ وَجَلَّ جَاعِلٌ وَفَائَ کُلِّ عَظْمٍ مِنْ عِظَامِہِ عَظْمًا مِنْ عِظَامِ مُحَرَّرِہِ مِنَ النَّارِ، وَأَیُّمَا امْرَأَۃٍ مُسْلِمَۃٍ أَعْتَقَتْ امْرَأَۃً مُسْلِمَۃً، فَإِنَّ اللّٰہَ عَزَّ وَجَلَّ جَاعِلٌ وَفَائَ کُلِّ عَظْمٍ مِنْ عِظَامِہَا عَظْمًا مِنْ عِظَامِ مُحَرَّرِہَا مِنَ النَّارِ۔)) (مسند أحمد: ۱۷۱۴۷)

۔ سیدنا ابو نجیح سلمی سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جس نے اللہ تعالیٰ کے راستے میں ایک تیر پھینکا، اس کو آزاد شدہ غلام کے ثواب کے برابر ثواب ملے گا، جس کے اللہ کے راستے میں بال سفید ہو گئے تو یہ چیز اس کے لیے قیامت والے دن نور ہو گی، جس آدمی نے کسی مسلمان غلام کو آزاد کیا، تو اللہ تعالیٰ آزاد ہونے والی کی ہر ہڈی کے عوض آزاد کنندہ کی ہر ہڈی کو آگ سے آزاد کر دے گا، اسی طرح جس عورت نے مسلمان عورت کو آزاد کیا، تو اللہ تعالیٰ آزاد شدہ کی ہر ہڈی کے عوض آزاد کنندہ خاتون کی ہر ہڈی کو آگ سے آزاد کر دے گا۔
Haidth Number: 5207
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۵۲۰۷) تخریج: اسنادہ صحیح علی شرط مسلم، أخرجہ ابوداود: ۳۹۶۵، والترمذی: ۱۶۳۸، والنسائی: ۶/ ۲۶ (انظر: ۱۷۰۲۲)

Wazahat

فوائد:… فی سبیل اللہ (اللہ کے راستے میں) : عرف کا لحاظ رکھیں تو اس کا معنی جہاد ہو گا، یعنی جس نے سیاہ بالوں کی عمر سے جہاد شروع کیا اور بالوں کے سفید ہو جانے تک یہ عمل جاری رکھا، لیکن زیادہ بہتر یہ ہے کہ اس سے مراد ہر نیک کام ہو، کیونکہ بعض احادیث میں مومن کے سفید بالوں کو اس کے لیے نور قرار دیا گیا ہ ے، جب کہ جہاد کی فضیلت تو سفید بالوں کی محتاج نہیں، وہ تو اس کے علاوہ بھی افضل ہے۔ واللہ اعلم۔وہ بال ہی نور بن جائیں گے یا ان کی بنا پر نور حاصل ہو گا۔