Blog
Books
Search Hadith

غلام کو اس کے جرم کے مطابق مارنے کے جواز کا اور اس مقدار سے زائد سزا دینے پر سختی کا بیان

۔ (۵۲۴۰)۔ عَنْ مُعَاوِیَۃَ بْنِ سُوَیْدٍ، قَالَ: لَطَمْتُ مَوْلًی لَنَا ثُمَّ جِئْتُ وَأَبِی فِی الظُّہْرِ فَصَلَّیْتُ مَعَہُ، فَلَمَّا سَلَّمَ أَخَذَ بِیَدِی، فَقَالَ: اِمْتَثِلْ مِنْہُ فَعَفَا ثُمَّ أَنْشَأَ یُحَدِّثُ، قَالَ: کُنَّا وَلَدَ مُقَرِّنٍ عَلَی عَہْدِ رَسُولِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سَبْعَۃً، لَیْسَ لَنَا إِلَّا خَادِمٌ وَاحِدَۃٌ، فَلَطَمَہَا أَحَدُنَا، فَبَلَغَ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَقَالَ: ((أَعْتِقُوہَا۔)) فَقَالُوْا: لَیْسَ لَنَا خَادِمٌ غَیْرُہَا، قَالَ: ((فَلْیَسْتَخْدِمُوہَا فَإِذَا اسْتَغْنَوْا فَلْیُخَلُّوا سَبِیلَہَا۔)) (مسند أحمد: ۱۵۷۹۶)

۔ معاویہ بن سوید سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: میں نے اپنے ایک غلام کو تھپڑ مارا، پھر جب میں آیا تو میرے ابو جان نمازِ ظہر پڑھا رہے تھے، میں نے ان کے ساتھ نماز پڑھی، جب انھوں نے سلام پھیرا تو میرا ہاتھ پکڑا اور غلام سے کہا: اس سے قصاص لے لو، لیکن اس نے معاف کر دیا، پھر وہ یہ حدیث بیان کرنے لگے کہ عہد ِ نبوی کی بات ہے کہ ہم سات افراد مقرن کی اولاد تھے، ہماری صرف ایک لونڈی تھی، ہم میں سے کسی نے اس کو تھپڑ مار دیا، جب نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو اس بات کا پتہ چلا تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اس کو آزاد کر دو۔ ہم نے کہا: جی ہماری تو صرف ایک ہی لونڈی ہے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تو پھر یہ لوگ اس سے خدمت کروائیں، لیکن جونہی یہ غنی ہو جائیں، اس کو آزاد کر دیں۔
Haidth Number: 5240
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۵۲۴۰) تخریج: أخرجہ مسلم: ۱۶۵۸(انظر: ۱۵۷۰۵)

Wazahat

Not Available