Blog
Books
Search Hadith

غلام کو اس کے جرم کے مطابق مارنے کے جواز کا اور اس مقدار سے زائد سزا دینے پر سختی کا بیان

۔ (۵۲۴۱)۔ (وَعَنْہُ مِنْ طَرِیْقٍ ثَانٍ) عَنْ سُوَیْدِ بْنِ مُقَرِّنٍ أَنَّ رَجُلًا لَطَمَ جَارِیَۃً لِآلِ سُوَیْدِ بْنِ مُقَرِّنٍ، فَقَالَ لَہُ سُوَیْدٌ: أَمَا عَلِمْتَ أَنَّ الصُّورَۃَ مُحَرَّمَۃٌ، لَقَدْ رَأَیْتُنِی سَابِعَ سَبْعَۃٍ مَعَ إِخْوَتِی وَمَا لَنَا إِلَّا خَادِمٌ وَاحِدٌ، فَلَطَمَہُ أَحَدُنَا فَأَمَرَنَا النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم أَنْ نُعْتِقَہُ۔ (مسند أحمد: ۱۵۷۹۴)

۔ (دوسری سند) سیدنا سوید بن مقرن ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ ایک آدمی نے آلِ سوید بن مقرن کی لونڈی کو تھپڑ مار دیا، سیدنا سوید ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے اس سے کہا: کیا تجھے پتہ نہیں ہے کہ چہرہ حرمت والا ہوتا ہے، میں اپنے بھائیوں میں ساتواں تھا، یعنی ہم سات بھائی تھی اور ہمارے پاس صرف ایک خادمہ تھی، جب ہم میں سے ایک بھائی نے اس کو تھپڑ مار ا تو رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ہمیں حکم دیا کہ ہم اس کو آزاد کر دیں۔
Haidth Number: 5241
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۵۲۴۱) تخریج: انظر الحدیث بالطریق الاول

Wazahat

فوائد:… مالک اور غلام، دو انسان ہیں اور دونوں کے الگ الگ حقوق ہیں، اگر دونوں نے یا کسی ایک نے دوسرے کے حق میں ظلم کیا یا خیانت کی تو قیامت کے روز دوسرے حقوق العباد کی طرف ان کا بھی تصفیہ کرایا جائے گا۔