Blog
Books
Search Hadith

کسی غلام میں اپنے حصے کو آزاد کر دینے والے یا اپنے غلام کا بعض حصہ آزاد کر دینے والے شخص کا بیان

۔ (۵۲۷۲)۔ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، حَدَّثَنَا مَعْمَرُ بْنُ حَوْشَبٍ، حَدَّثَنِی إِسْمَاعِیلُ بْنُ أُمَیَّۃَ، عَنْ أَبِیہِ، عَنْ جَدِّہِ، قَالَ: کَانَ لَہُمْ غُلَامٌ یُقَالُ لَہُ: طَہْمَانُ أَوْ ذَکْوَانُ، فَأَعْتَقَ جَدُّہُ نِصْفَہُ، فَجَائَ الْعَبْدُ إِلَی النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ، فَقَالَ النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((تُعْتَقُ فِی عِتْقِکَ، وَتُرَقُّ فِی رِقِّکَ۔)) قَالَ: وَکَانَ یَخْدِمُ سَیِّدَہُ حَتّٰی مَاتَ، وَ قَالَ عَبْدُ الرَّزَّاقِ: وَکَانَ مَعْمَرٌ یَعْنِی ابْنَ حَوْشَبَ رَجُلًا صَالِحًا۔ (مسند أحمد: ۱۵۴۷۷)

۔ امیہ کا دادا سیدنا عمرو بن سعید بن عاص ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ ان لوگوں کو طہمان یا ذکوان نامی ایک غلام تھا، دادا نے اپنا حصہ آزاد کر دیا، وہ حصہ نصف غلام تھا، جب وہ غلام، نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس آیا تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ٹھیک ہے، تو اپنی آزادی کے بقدر آزاد ہو چکا ہے اور اپنی غلامی کے بقدر ابھی تک غلام ہے۔ پھر وہ اپنے مالک کی خدمت کرتا رہا، یہاں تک کہ وہ فوت ہو گیا۔ عبد الرزاق راوی نے کہا: معمر بن حوشب نیک آدمی تھے۔
Haidth Number: 5272
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۵۲۷۲) تخریج: اسنادہ ضعیف، عمر بن حوشب الصنعانی لایعرف حالہ، أخرجہ الطبرانی فی الکبیر ۵۵۱۷، والبیھقی: ۱۰/ ۲۷۴ (انظر: ۱۵۴۰۲)

Wazahat

فوائد:… فوت ہونے والے سے مراد غلام بھی ہو سکتا ہے اور اس کا مالک بھی۔