Blog
Books
Search Hadith

آزاد شدہ کی ولاء کا بیان، نیز وہ کس شخص کے لیے ہو گی

۔ (۵۲۹۱)۔ عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَ أَنَّ عَائِشَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا أَرَادَتْ أَنْ تَشْتَرِیَ بَرِیرَۃَ، فَأَبٰی أَہْلُہَا أَنْ یَبِیعُوہَا إِلَّا أَنْ یَکُونَ لَہُمْ وَلَاؤُہَا، فَذَکَرَتْ ذٰلِکَ عَائِشَۃُ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا لِلنَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ، فَقَالَ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((اشْتَرِیہَا فَأَعْتِقِیہَا فَإِنَّمَا الْوَلَائُ لِمَنْ أَعْطَی الثَّمَنَ۔)) (مسند أحمد: ۴۸۵۵)

۔ سیدنا عبد اللہ بن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما سے مروی ہے کہ سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا نے سیدہ بریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کو خریدنا چاہا، لیکن اس کے مالکوں نے اس کو بیچنے سے انکار کر دیا، الا یہ کہ ولاء کا حق ان کو دیا جائے، جب سیدہ نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو یہ بات بتلائی تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تو اس کو خرید کر آزاد کر دے، ولاء تو صرف اس کا حق ہے، جو قیمت ادا کرتا ہے۔
Haidth Number: 5291
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۵۲۹۱) تخریج: أخرجہ البخاری: ۲۱۵۶، ۶۷۵۹، ومسلم: ۱۵۰۴(انظر: ۴۸۵۵)

Wazahat

Not Available