Blog
Books
Search Hadith

لات اور عزی کی قسم اٹھانے والے کا اور اس شخص کا بیان جو اپنے ساتھی سے کہے: آؤ، جوا کھیلیں

۔ (۵۳۰۳)۔ عَنْ مُصْعَبِ بْنِ سَعْدٍ، عَنْ أَبِیہِ قَالَ: حَلَفْتُ بِاللَّاتِ وَالْعُزّٰی، فَقَالَ أَصْحَابِی: قَدْ قُلْتَ ہُجْرًا، فَأَتَیْتُ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَقُلْتُ: إِنَّ الْعَہْدَ کَانَ قَرِیبًا، وَإِنِّی حَلَفْتُ بِاللَّاتِ وَالْعُزَّی، فَقَالَ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((قُلْ لَا اِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ وَحْدَہُ ثَلَاثًا، ثُمَّ انْفُثْ عَنْ یَسَارِکَ ثَلَاثًا، وَتَعَوَّذْ وَلَا تَعُدْ۔)) (مسند أحمد: ۱۵۹۰)

۔ سیدنا سعد ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: میں نے لات اور عزی کی قسم اٹھا لی، میرے ساتھیوں نے مجھے کہا: تم نے قبیح کلام بولا ہے، پس میں نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس آیا اور کہا: ہمارا دورِ جاہلیت قریب قریب ہے اور میں نے لات و عزی کی قسم اٹھا لی ہے، رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تم تین بار لَا اِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ وَحْدَہُ کہو، پھر تین بار اپنی بائیں طرف تھوکو اور پناہ طلب کرو اور دوبارہ ایسی قسم نہ اٹھاؤ۔
Haidth Number: 5303
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۵۳۰۳) اسنادہ صحیح علی شرط الشیخین، أخرجہ النسائی: ۷/۷ ، وابن ماجہ: ۲۰۹۷(انظر: ۱۵۹۰)

Wazahat

فوائد:… عربوں کی زبانوں پر کچھ کلمات بلا قصد جاری ہو جاتے تھے، ابتدائے اسلام میں بھی ایسے ہو جاتا ہے کہ ممنوعہ کلمات ان کی زبان پر آ جاتے تھے، لات و عزی کی قسموں کاتعلق بھی ان ہی کلمات سے ہے، یا اس سے مراد وہ شخص ہے جو جہالت یا بھول کر لات و عزی کی قسم کھالے، وگرنہ جو آدمی جان بوجھ کر تعظیماً لات وغیرہ کی قسم کھاتا ہے، وہ کافر ہے، اس کے کفر میں کسی کا اختلاف نہیں، وہ خارج از اسلام ہو گا،دیکھیں حدیث نمبر (۵۲۹۲) والے باب کی احادیث اور ان کے فوائد۔