Blog
Books
Search Hadith

اس شخص کا بیان جس نے جھوٹی قسم اٹھائی، لیکن اللہ تعالیٰ نے اس کو معاف کر دیا

۔ (۵۳۳۰)۔ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: اخْتَصَمَ إِلَی النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم رَجُلَانِ فَوَقَعَتِ الْیَمِینُ عَلٰی أَحَدِہِمَا، فَحَلَفَ بِاللّٰہِ الَّذِی لَا اِلٰہَ إِلَّا ہُوَ مَا لَہُ عِنْدَہُ شَیْئٌ، قَالَ: فَنَزَلَ جِبْرِیلُ عَلَی النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَقَالَ: إِنَّہُ کَاذِبٌ إِنَّ لَہُ عِنْدَہُ حَقَّہُ، فَأَمَرَہُ أَنْ یُعْطِیَہُ حَقَّہُ وَکَفَّارَۃُ یَمِینِہِ مَعْرِفَتُہُ أَنْ لَا اِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ أَوْ شَہَادَتُہُ۔ (مسند أحمد: ۲۶۹۵)

۔ سیدنا عبد اللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما سے روایت ہے کہ دو آدمی اپنا جھگڑا لے کر نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس آئے، فیصلہ میں ایک آدمی کو قسم اٹھانا پڑ گئی، اس نے اس اللہ کی قسم اٹھائی کہ جس کے علاوہ کوئی معبودِ برحق نہیں ہے کہ اس آدمی کی اس کے پاس کوئی چیز نہیں ہے۔ اُدھر جبریل علیہ السلام ، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس آگئے اور کہا: یہ آدمی جھوٹا ہے، اس کے پاس اس کا حق ہے، پس آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس کو حکم دیا کہ وہ اس کو اس کا حق ادا کرے اور اس کی قسم کا کفارہ اس کی یہ معرفت یا شہادت ہے کہ اللہ تعالیٰ ہی معبودِ برحق ہے۔
Haidth Number: 5330
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۵۳۳۰) تخریج: انظر الحدیث بالطریق الاول (انظر: ۲۶۹۵)

Wazahat

فوائد:… معلوم ہوا کہ بسااوقات آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وحی کی روشنی میں بھی فیصلہ کر لیا کرتے تھے۔ جھوٹی قسم کبیرہ گنا ہے، لیکن اللہ تعالیٰ نے اس آدمی کا یہ کبیرہ گناہ لَا اِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ کی معرفت کی برکت کی وجہ سے معاف کر دیا۔