Blog
Books
Search Hadith

قسم اٹھانے والی کی قسم کو پورا کرنے اور عذر کی بنا پر اس کو پورا نہ کرنے کی رخصت کا اور نیز اس شخص کا بیان جو اپنی نظر کو جھٹلا دے اور قسم اٹھانے والے کی تصدیق کرے

۔ (۵۳۳۵)۔ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ فِیْ حَدِیْثِ رُؤْیَا اَعْبَرَھَا (اَیْ فَسَّرَھَا) اَبُوْبَکْرٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ اَمَامَ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ثُمَّ قَالَ بَعْدَ تَعْبِیْرِھَا: اَصَبْتُ؟ یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! قَالَ: ((اَصَبْتَ وَاَخْطَأْتَ۔)) قَالَ: اَقْسَمْتُ یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! لَتُخْبِرُنِیْ، فَقَالَ: ((لَا تُقْسِمْ۔)) (مسند أحمد: ۲۱۱۳)

۔ سیدنا عبد اللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما سے روایت ہے، یہ ایک خواب سے متعلقہ حدیث تھی، سیدنا ابو بکر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے سامنے اس کی تعبیربیان کی اور پھر کہا: اے اللہ کے رسول! کیا میں نے درست تعبیر بیان کی ہے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تم نے بعض پہلو درست بیان کیے ہیں اور بعض میں غلطی کی ہے۔ انھوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! میں قسم اٹھاتا ہوں کہ آپ ضرور ضرور مجھے میری غلطی پر آگاہ کریں گے، لیکن آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: قسم نہ اٹھاؤ۔
Haidth Number: 5335
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۵۳۳۵) تخریج: أخرجہ البخاری: ۷۰۰۰، ۷۰۴۶، ومسلم: ۲۲۶۹(انظر: ۲۱۱۳)

Wazahat

فوائد:… نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے سیدنا ابو بکر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کی قسم پوری نہیں کی، حالانکہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس طرح کی قسم کو پورا کرنے کی ترغیب دلائی ہے۔ جمع و تطبیق کی یہ صورت ہے کہ کسی مانع اور مصلحت کی وجہ سے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس قسم کو پورا نہیں کیا۔