Blog
Books
Search Hadith

جو آدمی کسی چیز پر قسم اٹھائے، لیکن جب دیکھے کہ زیادہ بہتری دوسری چیز میں ہے تو وہ بہتر چیز کو اختیار کرے اور اپنی قسم کا کفارہ دے دے

۔ (۵۳۴۱)۔ عَنْ اَبِی الْاَحْوَصِ، عَنْ اَبِیْہِ مَالِکِ بْنِ نَضْلَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ اَنَّہٗ قَالَ لِلنَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : إِلٰی مَا تَدْعُو؟ قَالَ: ((إِلَی اللّٰہِ وَإِلَی الرَّحِمِ۔)) قُلْتُ: یَأْتِینِی الرَّجُلُ مِنْ بَنِی عَمِّی، فَأَحْلِفُ أَنْ لَا أُعْطِیَہُ ثُمَّ أُعْطِیہِ؟ قَالَ: ((فَکَفِّرْ عَنْ یَمِینِکَ وَأْتِ الَّذِی ہُوَ خَیْرٌ، أَرَأَیْتَ لَوْ کَانَ لَکَ عَبْدَانِ أَحَدُہُمَا یُطِیعُکَ وَلَا یَخُونُکَ وَلَا یَکْذِبُکَ وَالْآخَرُ یَخُونُکَ وَیَکْذِبُکَ۔)) قَالَ: قُلْتُ: لَا بَلْ الَّذِی لَا یَخُونُنِی وَلَا یَکْذِبُنِی وَیَصْدُقُنِی الْحَدِیثَ أَحَبُّ إِلَیَّ، قَالَ: ((کَذَاکُمْ أَنْتُمْ عِنْدَ رَبِّکُمْ عَزَّ وَجَلَّ۔)) (مسند أحمد: ۱۷۳۶۰)

۔ سیدنا مالک بن نضلہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ انھوں نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے پوچھا: آپ کس چیز کی طرف دعوت دیتے ہیں؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ اور صلہ رحمی کی طرف۔ میں نے کہا: میرا ایک چچا زاد میرے پاس آتا ہے اور میں قسم اٹھا لیتا ہوں کہ میں اس کو کچھ نہیں دوں گا، پھر میں اس کو کچھ دے دیتا ہوں؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تو اپنی قسم کا کفارہ دے اور بہتر چیز کو اختیار کر، توخود غور کر کہ اگر تیرے دو غلام ہوں، ان میں اے ایک غلام تیری اطاعت کرتا ہو، تجھ سے خیانت نہ کرتا ہو اور نہ تجھ سے جھوٹ بولتا ہو، جبکہ دوسرا غلام خیانت کرتا ہو اور جھوٹ بولتا ہو۔ میںنے کہا: نہیں، بلکہ وہی جو خیانت نہیں کرتا اور جھوٹ نہیں بولتا اور سچی بات کرتا ہے، وہ مجھے زیادہ پسند ہو گا۔ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تم بھی اپنے ربّ کے ہاں ایسے ہی ہو۔
Haidth Number: 5341
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۵۳۴۱) تخریج: اسنادہ صحیح، أخرجہ النسائی: ۷/۱۱، وابن ماجہ: ۲۱۰۹(انظر: ۱۷۲۲۸)

Wazahat

فوائد:… نسائی کی روایت کے الفاظ یہ ہیں: سیدنامالک بن نضلہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! اس کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے کہ میرا یک چچازاد ہے، میں اس کے پاس جا کر اس سے سوال کرتا ہوں، لیکن وہ نہ مجھے کچھ دیتا ہے اور نہ مجھ سے صلہ رحمی کرتا ہے، پھر جب وہ محتاج ہو کر میرے پاس آکر مجھ سے سوال کرتا ہے، جبکہ میں نے قسم اٹھا لی تھی کہ میں نہ اس کو کچھ دوں گا اور نہ اس سے صلہ رحمی کروں گا…۔