Blog
Books
Search Hadith

اللہ تعالیٰ کی اطاعت میں مانی گئی نذر کا اور اس کو پورا کرنے کے وجوب کا بیان، وہ جاہلیت میں مانی گئی ہو یا اسلام میں

۔ (۵۳۵۵)۔ عَنْ عَلِیٍّ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: جَائَ رَجُلٌ إِلَی النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَقَالَ: إِنِّی نَذَرْتُ أَنْ أَنْحَرَ نَاقَتِی وَکَیْتَ وَکَیْتَ، قَالَ: ((أَمَّا نَاقَتُکَ فَانْحَرْہَا، وَأَمَّا کَیْتَ وَکَیْتَ فَمِنْ الشَّیْطَانًًًًِ۔)) (مسند أحمد: ۶۸۸)

۔ سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ ایک آدمی، نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس آیا اور اس نے کہا: میں نے اپنی اونٹنی کو نحر کرنے کی اور ایسی ایسی چیز وں کی نذر مانی ہے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: رہا مسئلہ تیری اونٹنی کا تو اس کو تو نحر کر دے اور رہا مسئلہ ایسی ایسی چیزوں کا تو وہ شیطان کی طرف سے ہیں۔
Haidth Number: 5355
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۵۳۵۵) تخریج: اسنادہ ضعیف لضعف جابر بن یزید الجعفی، وعلی بن حسین لم یدرک جدہ علی بن ابی طالب (انظر: ۶۸۸)

Wazahat

فوائد:… ممکن ہے کہ ایسی ایسی چیزوں سے مراد معصیت پر مشتمل کوئی نذر ہو یا ایسی نذر ہو جس کا ذکر کرنا مناسب نہ ہو، اس لیے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ان کو شیطان کی طرف منسوب کیا۔