Blog
Books
Search Hadith

اللہ تعالیٰ کی اطاعت میں مانی گئی نذر کا اور اس کو پورا کرنے کے وجوب کا بیان، وہ جاہلیت میں مانی گئی ہو یا اسلام میں

۔ (۵۳۵۷)۔ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ، عَنِ ابْنَۃِ کَرْدَمَۃَ عَنْ أَبِیہَا، أَنَّہُ سَأَلَ رَسُولَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَقَالَ: إِنِّی نَذَرْتُ أَنْ أَنْحَرَ ثَلَاثَۃً مِنْ إِبِلِی، فَقَالَ: ((إِنْ کَانَ عَلَی جَمْعٍ مِنْ جَمْعِ الْجَاہِلِیَّۃِ، أَوْ عَلَی عِیدٍ مِنْ أَعْیَادِ الْجَاہِلِیَّۃِ، أَوْ عَلَی وَثَنٍ فَلَا، وَإِنْ کَانَ عَلٰی غَیْرِ ذٰلِکَ فَاقْضِ نَذْرَکَ۔)) قَالَ: یَا رَسُولَ اللّٰہِ! إِنَّ عَلٰی أُمِّ ہٰذِہِ الْجَارِیَۃِ مَشْیًا أَفَتَمْشِیْ عَنْہَا، قَالَ: ((نَعَمْ۔)) (مسند أحمد: ۲۳۵۸۳)

۔ بنت ِ کردمہ اپنے باپ سے روایت کرتی ہیں کہ انھوں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے یہ سوال کیا: میں نے تین اونٹ نحر کرنے کی نذر مانی ہے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اگر اس نذر کا تعلق جاہلیت کے کسی اکٹھ یا جاہلیت کی کسی عید کی مناسبت سے ہے یا کسی بت پر ہے تو اس کو پورا نہیں کیا جائے گا، اگر ان تین امور کے علاوہ کسی اور مقصد کے لیے ہے تو تواپنی نذر پوری کر۔ انھوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! اس لڑکی کی ماں پر پیدل چلنے کی نذر ہے، کیا یہ لڑکی اس کی طرف سے چل سکتی ہے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ہاں۔
Haidth Number: 5357
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۵۳۵۷) تخریج: اسنادہ ضعیف لانقطاعہ، عمرو بن شعیب لم یسمع من ابنۃ کردمۃ، أخرجہ ابوداود: ۳۳۱۵(انظر: ۲۳۱۹۶)

Wazahat

فوائد:… جاہلیت کے اکٹھ سے مراد لوگوں کا جاہلیت کے رسم و رواج کے مطابق لہوو لعب کا اہتمام کرنا ہے،بت اور جاہلیت کی عید کے بارے میں مسئلہ ایسے ہی ہے۔