Blog
Books
Search Hadith

مطلق طور پر ذکر کی فضیلت اور اس کے لیے اجتماع کرنے کا بیان

۔ (۵۴۰۵)۔ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((وَمَا اجْتَمَعَ قَوْمٌ فِی بَیْتٍ مِنْ بُیُوتِ اللّٰہِ یَتْلُونَ کِتَابَ اللّٰہِ وَیَتَدَارَسُونَہُ بَیْنَہُمْ إِلَّا نَزَلَتْ عَلَیْہِمُ السَّکِینَۃُ وَغَشِیَتْہُمُ الرَّحْمَۃُ وَحَفَّتْہُمُ الْمَلَائِکَۃُ، وَذَکَرَہُمُ اللّٰہُ عَزَّ وَجَلَّ فِیمَنْ عِنْدَہُ، وَمَنْ أَبْطَأَ بِہِ عَمَلُہُ لَمْ یُسْرِعِ بِہِ نَسَبُہُ۔)) (مسند أحمد: ۷۴۲۱)

۔ سیدنا ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جب لوگ اللہ تعالیٰ کے گھروں میں سے کسی گھر میں جمع ہو کر کتاب اللہ کی تلاوت کرتے ہیں اور ایک دوسرے کو اس کی تعلیم دیتے ہیں تو سکینت ان پر نازل ہوتی ہے، رحمت ان کو ڈھانپ لیتی ہے، فرشتے ان کو گھیر لیتے ہیں اور اللہ تعالیٰ اپنے پاس والی مخلوق کے سامنے ان کا ذکر کرتا ہے اور جس شخص کو اس کے عمل نے پیچھے کر دیا، اس کو اس کا نسب آگے نہیں لے جا سکے گا۔
Haidth Number: 5405
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۵۴۰۵) تخریج: أخرجہ مسلم: ۲۶۹۹(انظر: ۷۴۲۷)

Wazahat

فوائد:… آخرت کی کامیابی اور ناکامی کا انحصار حسب و نسب، حسن و جمال اور مال و دولت پر نہیں ہے، بلکہ وہاں کا سلسلہ اچھے اور برے اعمال سے متعلقہ ہے، اگر اچھے اعمال نہ ہوئے تو نوح علیہ السلام جیسے عظیم پیغمبر کا بیٹا بھی سعادت مند نہیں بن سکے گا۔