Blog
Books
Search Hadith

ذکر کے حلقوں کی اور مساجد میں لگائی گئی اس کی مجلسوں کی فضیلت کا بیان

۔ (۵۴۱۶)۔ عَنْ أَبِی سَعِیدٍ الْخُدْرِیِّ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌، قَالَ: خَرَجَ مُعَاوِیَۃُ عَلٰی حَلْقَۃٍ فِی الْمَسْجِدِ، فَقَالَ: مَا أَجْلَسَکُمْ؟ قَالُوا: جَلَسْنَا نَذْکُرُ اللّٰہَ عَزَّ وَجَلَّ، قَالَ: آللّٰہِ مَا أَجْلَسَکُمْ إِلَّا ذَاکَ؟ قَالُوْا: آللَّہِ مَا أَجْلَسَنَا إِلَّا ذَاکَ، قَالَ: أَمَا إِنِّی لَمْ أَسْتَحْلِفْکُمْ تُہْمَۃً لَکُمْ، وَمَا کَانَ أَحَدٌ بِمَنْزِلَتِی مِنْ رَسُولِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم أَقَلَّ عَنْہُ حَدِیثًا مِنِّی، وَإِنَّ رَسُولَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم خَرَجَ عَلٰی حَلْقَۃٍ مِنْ أَصْحَابِہِ، فَقَالَ: ((مَا أَجْلَسَکُمْ؟)) قَالُوْا: جَلَسْنَا نَذْکُرُ اللّٰہَ عَزَّ وَجَلَّ وَنَحْمَدُہُ عَلَی مَا ہَدَانَا لِلْإِسْلَامِ، وَمَنَّ عَلَیْنَا بِکَ، قَالَ: ((آللّٰہِ مَا أَجْلَسَکُمْ إِلَّا ذٰلِکَ؟)) قَالُوْا: آللَّہِ مَا أَجْلَسَنَا إِلَّا ذٰلِکَ، قَالَ: ((أَمَا إِنِّی لَمْ أَسْتَحْلِفْکُمْ تُہْمَۃً لَکُمْ وَإِنَّہُ أَتَانِی جِبْرِیلُ عَلَیْہِ السَّلَامُ فَأَخْبَرَنِی أَنَّ اللّٰہَ عَزَّ وَجَلَّ یُبَاہِی بِکُمُ الْمَلَائِکَۃَ۔)) (مسند أحمد: ۱۶۹۶۰)

۔ سیدنا ابو سعید خدری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: سیدنا معاویہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ مسجد میں لگی ہوئی ایک مجلس کے پاس آئے اور کہا: کس چیز نے تم لوگوں کو بٹھایا ہوا ہے؟ انھوں نے کہا: ہم بیٹھ کر اللہ تعالیٰ کا ذکر کر رہے ہیں، انھوں نے کہا: اللہ کی قسم! کیا واقعی تم کو صرف اس چیز نے بٹھایا ہوا ہے؟ لوگوں نے کہا: اللہ کی قسم! ہم صرف اسی مقصد کے لیے بیٹھے ہیں، انھوں نے کہا: میں نے کسی تہمت کی وجہ سے تم سے قسم کا مطالبہ نہیں کیا اور کوئی نہیں ہے جو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے قریب بھی ہو اور احادیث بھی کم بیان کرے، ما سوائے میرے، بہرحال ایک دن رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم صحابہ کے ایک حلقے کے پاس تشریف لائے اور فرمایا: کس چیز نے تمہیں بٹھایا ہوا ہے؟ انھوں نے کہا: جی ہم بیٹھ کر اللہ تعالیٰ کا ذکر کر رہے ہیں اور اس وجہ سے اس کی تعریف کر رہے ہیں کہ اس نے ہمیں ہدایت دی ہے اور آپ کے ذریعے ہم پر احسان کیا ہے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اللہ کی قسم! کیا واقعی تم کو صرف اس چیز نے بٹھایا ہوا ہے؟ انھوں نے کہا: جی اللہ کی قسم! ہم صرف اسی عمل کی وجہ سے بیٹھے ہوئے ہیں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: خبردار! میں نے کسی تہمت اور شک کی وجہ سے تم سے قسم کا مطالبہ نہیں کیا، دراصل بات یہ ہے کہ جبریل علیہ السلام میرے پاس آئے اور مجھے بتلایا کہ اللہ تعالیٰ تمہاری وجہ سے فرشتوں پر فخر کر رہا ہے۔
Haidth Number: 5416
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۵۴۱۶) تخریج: أخرجہ مسلم: ۲۷۰۱(انظر: ۱۶۸۳۵)

Wazahat

فوائد:… سیدنا معاویہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ، ام المؤمنین سیدہ ام حبیبہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کے بھائی تھے اور کاتب ِوحی بھی تھے، اس طرح سے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ہاں ان کا مقام و مرتبہ تھا۔