Blog
Books
Search Hadith

تسبیح کی مختلف انواع کا بیان

۔ (۵۴۶۴)۔ عَنِ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِیرٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((الَّذِینَ یَذْکُرُونَ مِنْ جَلَالِ اللّٰہِ مِنْ تَسْبِیحِہِ وَتَحْمِیدِہِ وَتَکْبِیرِہِ وَتَہْلِیلِہِ، یَتَعَاطَفْنَ حَوْلَ الْعَرْشِ، لَہُنَّ دَوِیٌّ کَدَوِیِّ النَّحْلِ، یُذَکِّرُونَ بِصَاحِبِہِنَّ، أَلَا یُحِبُّ أَحَدُکُمْ أَنْ لَا یَزَالَ لَہُ عِنْدَ اللّٰہِ شَیْئٌ یُذَکِّرُ بِہِ۔)) (مسند أحمد: ۱۸۵۵۲)

۔ سیدنا نعمان بن بشیر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جب لوگ تسبیح (سُبْحَانَ اللّٰہ)، تحمید (اَلْحَمْدُ لِلّٰہ)، تکبیر (اَللّٰہُ اَکْبَر) اور تہلیل (لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہ) کی صورت میں اللہ تعالیٰ کے جلال کا ذکر کرتے ہیں، تو یہ (اذکار) عرش کے اردا گرد عاجزی کرتے ہیں، شہد کی مکھی کی بھنبھناہٹ کی طرح ان کی آواز ہوتی ہے اور یہ اپنے (ذکر کرنے والے) صاحب کا تذکرہ کرتے ہیں۔ تو اب کیا تم لوگ نہیں چاہتے کہ تمہارا کوئی ایسا عمل ہو جو (عرش کے پاس) تمھاری یاد دلاتا رہے۔
Haidth Number: 5464
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۵۴۶۴) تخریج: اسنادہ صحیح، أخرجہ الحاکم: ۱/۵۰۰، وابن ابی شیبۃ: ۱۰/ ۲۸۹ (انظر: ۱۸۳۶۲)

Wazahat

فوائد:… اس کا مطلب یہ ہوا کہ جب آدمی اللہ تعالیٰ کی تسبیحات، تکبیرات، تہلیلات اور تحمیدات بیان کرتا ہے تو اس کا یہ عمل مخصوص وجود اختیار کرکے عرش کے اردگرد گھومنا شروع کردیتا ہے اور ذکر کرنے والے کا تذکرہ کرتا ہے۔