Blog
Books
Search Hadith

لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللّٰہِ کے ذکر اور اس کی فضیلت کا بیان

۔ (۵۴۷۶)۔ عَنْ أَبِی بَلْجٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ مَیْمُونٍ قَالَ: قَالَ أَبُو ہُرَیْرَۃَرَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ: قَالَ لِی نَبِیُّ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((یَا أَبَا ہُرَیْرَۃَ! ہَلْ أَدُلُّکَ عَلَی کَلِمَۃٍ کَنْزٍ مِنْ کَنْزِ الْجَنَّۃِ تَحْتَ الْعَرْشِ؟۔)) قَالَ: قُلْتُ: نَعَمْ فِدَاکَ أَبِی وَأُمِّی، قَالَ: ((أَنْ تَقُولَ: لَا قُوَّۃَ إِلَّا بِاللّٰہِ۔)) قَالَ أَبُو بَلْجٍ: وَأَحْسَبُ أَنَّہُ قَالَ: فَإِنَّ اللّٰہَ عَزَّ وَجَلَّ یَقُولُ: أَسْلَمَ عَبْدِی وَاسْتَسْلَمَ، قَالَ: فَقُلْتُ لِعَمْرٍو: قَالَ أَبُو بَلْجٍ: قَالَ عَمْرٌو: قُلْتُ لِأَبِی ہُرَیْرَۃَ: لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ إِلَّا بِاللّٰہِ، فَقَالَ لَا إِنَّہَا فِی سُورَۃِ الْکَہْفِ {وَلَوْلَا إِذْ دَخَلْتَ جَنَّتَکَ قُلْتَ مَا شَائَ اللّٰہُ لَا قُوَّۃَ إِلَّا بِاللّٰہِ} [الکھف: ۳۹] (مسند أحمد: ۸۴۰۷)

۔ سیدنا ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: اللہ کے نبی نے مجھ سے فرمایا: اے ابو ہریرہ! کیا میں ایسے کلمے پر تمہاری رہنمائی کروں، جو عرش کے نیچے جنت کے خزانوں میں سے ایک خزانہ ہے؟ میں نے کہا: جی ہاں، میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تمہار یہ کہنا کہ لَا قُوَّۃَ إِلَّا بِاللّٰہِ۔ ابو بلج راوی کہتے ہیں: میرا خیال ہے کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ اس کے جواب میں کہتا ہے: میرا بندہ مطیع اور فرمانبردار ہو گیا ہے۔ میں نے عمرو سے کہا: ابو بلج کہتے ہیں کہ عمرو نے کہا: میں نے سیدنا ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے کہا: لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ إِلَّا بِاللّٰہِ؟ انھوں نے کہا: نہیں، یہ کلمہ سورۂ کہف میں ہے، جیسا کہ ارشادِ باری تعالیٰ ہے: {وَلَوْلَا إِذْ دَخَلْتَ جَنَّتَکَ قُلْتَ مَا شَائَ اللّٰہُ لَا قُوَّۃَ إِلَّا بِاللّٰہِ}… اور جب تو اپنے باغ میں داخل ہوا تو تو نے یہ کیوں نہ کہا جو اللہ نے چاہا، کچھ قوت نہیں مگر اللہ کی مدد کے ساتھ۔ (سورۂ کہف: ۳۹)
Haidth Number: 5476
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۵۴۷۶) حدیث صحیح، أخرجہ البزار: ۳۰۸۶، والنسائی فی عمل الیوم واللیلۃ : ۱۳(انظر: ۸۴۲۶)

Wazahat

فوائد:… اس کلمہ کے ذریعے آدمی اپنی تمام تر صلاحیتوں کو اللہ تعالیٰ کی طرف منسوب کر کے عجز و انکساری کا اظہار کرتا ہے۔