Blog
Books
Search Hadith

دعاء میں حضورِ قلب کی تاکید، عام دعا اور اپنی ذات سے آغاز کرنے کے مستحب ہونے کا بیان

۔ (۵۶۰۶)۔ (وَعَنْہٗ اَیْضًا) اَنَّ رَجُلًا قَالَ: اَللّٰھُمَّ اغْفِرْلِیْ وَلِمُحَمَّدٍ وَحْدَنَا، فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((لَقَدْ حَجَبْتَھَا عَنْ نَاسٍ کَثِیْرِیْنَ۔)) (مسند أحمد: ۶۸۴۹)

۔ سیدنا عبد اللہ بن عمرو ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے یہ بھی مروی ہے کہ ایک آدمی نے یوں دعا کی: اے اللہ! صرف مجھے اور محمد ( ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ) کو بخش، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تو نے تو اس کو بہت زیادہ لوگوں سے روک دیا ہے۔
Haidth Number: 5606
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۵۶۰۶) حدیث صحیح لغیرہ، أخرجہ ابن حبان: ۹۸۶، والبخاری فی الادب المفرد : ۶۲۶ (انظر: ۶۸۴۹)

Wazahat

فوائد:… اللہ تعالیٰ کی رحمت بہت وسیع ہے، بلکہ کائنات کی ہر چیز سے وسیع ہے۔ مطلوب یہ ہے کہ انسان اپنے لیے اور اپنے مسلمان بھائیوں کے لیے دعا کرے اور کسی کے حق میں بد دعا نہ کرے۔