Blog
Books
Search Hadith

ان جامع دعاؤں کا بیان کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اپنے بعض صحابہ کو جن کی تعلیم دیا کرتے تھے

۔ (۵۶۶۴۔) عَنِ الْحَسَنِ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ أَنَّ أَبَا بَکْرٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ خَطَبَ النَّاسَ فَقَالَ: قَالَ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((یَا أَیُّہَا النَّاسُ إِنَّ النَّاسَ لَمْ یُعْطَوْا فِی الدُّنْیَا خَیْرًا مِنَ الْیَقِینِ وَالْمُعَافَاۃِ، فَسَلُوہُمَا اللّٰہَ عَزَّ وَجَلَّ۔)) (مسند أحمد: ۳۸)

۔ سیدنا حسن ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ سیدنا ابو بکر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے لوگوں سے خطاب کیا اور کہا: رسول للہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: لوگو! لوگوں کو دنیا میں ایمانِ کامل اور عافیت سے بہتر کوئی چیز عطا نہیںکی گئی، لہذا تم اللہ تعالیٰ سے ان دونوں چیزوں کا سوال کیا کرو۔
Haidth Number: 5664
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۵۶۶۴) تخریج: صحیح لغیرہ (انظر: ۳۸)

Wazahat

فوائد:… اس وقت دنیا والے جن جن چیزوں کو بہتر اور خیر والا سمجھ چکے ہیں اور ان کے لیے کوشاں بھی ہیں، وہ سب کچھ فنا ہونے والا اور ہاتھ سے نکل جانے والا ہے، اگر بقا ہے تو وہ ایمانِ کامل اور عملِ صالح کو ہے۔ بلاشک و شبہ دنیا کے لیے محنت کرنی چاہیے، لیکن دین کے تقاضوں سے غفلت برتنا، یہ دکھ بھی برداشت نہیں کیا جا سکتا۔ دنیا کی ہر متوقع اور غیر متوقع نعمت کے بغیر گزارا کیا جا سکتاہے، لیکن اگر گزارا نہیں تو وہ کامل ایمان اور نیک عمل کے بغیر نہیں ہے، کیونکہ آخرت کا انحصار اِن دو چیزوں پر ہے، اگر کوئی آخرت میںپھنس گیا تو دنیا کی نعمتیں کس کام آئیں گی۔