Blog
Books
Search Hadith

وضو کی فضیلت اور اس کو پوری طرح کرنے کا بیان

۔ (۵۷۶)۔ عَنْ مُصْعَبِ بْنِ سَعْدٍ أَنَّ نَاسًا دَخَلُوْا عَلَی ابْنِ عَامِرٍ فِیْ مَرَضٍ فَجَعَلُوْا یُثْنُوْنَ عَلَیْہِ، فَقَالَ ابْنُ عُمَرَ: أَمَا اِنِّیْ لَسْتُ بِأَغَشِّہِمْ لَکَ، سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقُوْلُ: ((اِنَّ اللّٰہَ تَبَارَکَ وَتَعَالٰی لَا یَقْبَلُ صَدَقَۃً مِنْ غُلُوْلٍ وَلَا صَلَاۃً بِغَیْرِ طُہُوْرٍ۔)) (مسند أحمد: ۴۷۰۰)

سیدنا مصعب بن سعد ؓ سے روایت ہے کہ ابن عامر کی بیماری کے دوران کچھ لوگ ان کے پاس آئے اور ان کی تعریف کرنے لگے، لیکن سیدنا عبد اللہ بن عمر ؓ نے کہا: میں تجھے دھوکہ دینے والوں میں سے نہیں ہوں، میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ کو یہ فرماتے ہوئے سنا: بیشک اللہ تعالیٰ خیانت کے مال سے صدقہ اور وضو کے بغیر نماز قبول نہیں کرتا۔
Haidth Number: 576
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۵۷۶) تخریج: أخرجہ مسلم: ۲۲۴(انظر: ۴۷۰۰)

Wazahat

فوائد:… ابن عامر کا نام امیر عبداللہ ہے۔ یہ عثمانِ غنیؓ کی طرف سے بصرہ کے گورنر کی حیثیت سے خدمات سر انجام دیتے رہے۔ لوگ جب ان کی بیمار پرسی کے لیے آئے تو انہوں نے ان کی تعریف کی۔ عبداللہ بن عمرؓ اس وقت امیر عبداللہ کے پاس تھے۔ ان کو لوگوں کا تعریف کرنا پسند نہ آیا تو انہوں نے اس موقع پر خیانت کی خدمات کے حوالہ سے زیرِ نظر حدیث سنائی۔ مقصد یہ تھا کہ امیر کی حیثیت سے آدمی سے کوتاہیاں ہو ہی جاتی ہیں۔ تو امیر کی تعریف کرنے کے بجائے اسے توبہ و استغفار کی تلقین ہونی چاہیے نہ کہ اس کی تعریف کر کے اس کی توجہ گناہوں اور کوتاہیوں سے ہٹائی جائے۔ (عبداللہ رفیق)