Blog
Books
Search Hadith

سودا فروخت کرنے کے لیے جھوٹ بولنے اور قسم اٹھانے کی مذمت اور بازاروں کی مذمت کا بیان

۔ (۵۷۸۵)۔ عَنْ بَعْضِ أَصْحَابِ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: أَرَادَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم أَنْ یَنْہَی عَنْ بَیْعٍ، فَقَالُوا: یَارَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ! إِنَّہَا مَعَایِشُنَا قَالَ: فَقَالَ: ((لَا خِلَابَۃَ إِذًا۔)) وَکُنَّا نُسَمَّی السَّمَاسِرَۃَ، فَذَکَرَ الْحَدِیْثَ۔ (مسند احمد: ۱۶۲۳۹)

۔ ایک صحابی سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے تجارت سے ،منع کرنے کا ارادہ کیا، لیکن صحابہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! یہ تجارت تو ہمارا ذریعۂ معاش ہے، آ پ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تو پھر اس میں دھوکہ نہیں ہونا چاہیے۔ اس وقت ہمیں دَلّال کہا جاتا تھا۔
Haidth Number: 5785
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۵۷۸۵) تخریج: اسنادہ ضعیف لانقطاعہ، ابراہیم مولی صُخَیر لم یدرک احدا من الصحابۃ ، وقولہ: ’’کنا نسمی السماسرۃ…‘‘ ثبت فی الحدیث السابق (انظر: ۱۶۱۴۰)

Wazahat

فوائد:… تجارت میں پائے جانے والے مفاسد کی بنا پر آپ a نے سرے سے اس سے منع کر دینے کا ارادہ کیا، لیکن جب صحابہ نے اپنی مجبوری کا اظہار کیا تو آپ a نے اجازت تو دے دی، لیکن شرط یہ لگائی کہ تجارت کسی قسم کے دھوکے پر مشتمل نہیں ہونی چاہیے۔