Blog
Books
Search Hadith

ملامسہ اور منابذہ کی بیع سے ممانعت کا بیان

۔ (۵۸۳۵)۔ عَنْ اَبِیْ سَعِیْدٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: نَہٰی رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم عَنْ لِبْسَتَیْنِ وَعَنْ بَیْعَتَیْنِ (فَذَکَرَ الشَّطْرَ الْأَوَّلَ مِنَ الْحَدِیْثِ ثُمَّ قَالَ:) وَأَمَّا الْبَیْعَتَانِ فَالْمُنَابَذَۃُ وَالْمُلَامَسَۃُ، وَالْمُنَابَذَۃُ، اَنْ یَقُوْلَ: اِذَا نَبَذْتُ ھٰذَا الثَّوْبَ فَقَدْ وَجَبَ الْبَیْعُ، وَالْمُلَامَسَۃُ، أَنَّ یَمَسَّہُ بِیَدِہِ وَلَا یَلْبَسُہُ وَلَا یُقَلِّبُہُ اِذَا مَسَّہَ وَجَبَ الْبَیْعُ۔ (مسند احمد: ۱۱۹۲۶)

۔ سیدنا ابوہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے بھی اسی قسم کی حدیث مروی ہے، اس میں ہے: رہا مسئلہ دو تجارتوں کا تو ایک ملامسہ ہے اور وہ یہ ہے کہ وہ ایک دوسرے کو کہتے ہیں: تو میری طرف ڈال دے اور میں تیری طرف ڈال دیتا ہوں اور دوسری تجارت پتھر کا ڈالنا ہے۔
Haidth Number: 5836
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۵۸۳۶) تخریج: اسنادہ صحیح۔ أخرجہ الطحاوی فی ’’شرح مشکل الآثار‘‘: ۵۴۷۶، وأخرجہ مقطعا مسلم: ۱۵۱۱، ۱۵۴۵(انظر: ۸۹۴۹)

Wazahat

فوائد:… ان احادیث میں ملامسہ، منابذہ اور پتھر ڈالنے کی بیع کا ذکر ہے، مؤخر الذکر سے مراد کنکری کے ذریعے کیا جانے والا سودا ہے، جس کا ذکر پچھلے باب میں ہو چکا ہے۔ ملامسہ کی بنیاد چھونے پر اور منابذہ کی بنیاد پھینکنے پر ہے، دونوں دھوکے اور غرر پر مشتمل ہیں۔