Blog
Books
Search Hadith

مزابنہ اور محاقلہ کی تجارت اور ہر تر کو خشک کے عوض فروخت کرنے کی ممانعت کا بیان

۔ (۵۸۳۹)۔ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: نَہٰی رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم عَنِ الْمُحَاقَلَۃِ وَالْمُزَابَنَۃِ وَکَانَ عِکْرَمَۃُیَکْرَہُ بَیْعَ الْقَصِیْلِ۔ (مسند احمد: ۱۹۶۰)

۔ سیدنا عبد اللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے محاقلہ اور مزابنہ سے منع فرمایا ہے، عکرمہ رحمہ اللہ قصیل کی بیع ناپسند کرتے تھے۔
Haidth Number: 5839
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۵۸۳۸) تخریج: أخرجہ البخاری: ۲۱۸۶، ومسلم: ۱۵۴۶ (انظر: ۱۱۰۵۱)

Wazahat

فوائد:… قصیل کی بیع سے مراد یہ ہے کہ گندم، جو اور مکئی وغیرہ کو اس وقت بیچ دیا جائے، جب وہ اپنی کونپلوں میں ناپختہ ہو۔