Blog
Books
Search Hadith

مزابنہ اور محاقلہ کی تجارت اور ہر تر کو خشک کے عوض فروخت کرنے کی ممانعت کا بیان

۔ (۵۸۴۴)۔ عَنِ ابْنِ عُمَرَ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نَہٰی عَنِ الْمُزَابَنَۃِ، وَالْمُزَابَنَۃُ أَنْ یُبَاعَ مَا فِی رُؤُوْسِ النَّخْلِ بِتَمْرٍ بِکَیْلٍ مُسَمًّی اِنْ زَادَ فَلِیْ، وَاِنْ نَقَصَ فَعَلَیَّ۔ قَالَ ابْنُ عَمَرَ: حَدَّثَنِیْ زَیْدُ بْنُ ثَابِتٍ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم رَخَّصَ فِیْ بَیْعِ الْعَرَایَا بِخَرْصِہَا۔ (مسند احمد: ۴۴۹۰)

۔ سیدنا عبداللہ بن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مزابنہ سے منع فرمایا ہے اور مزابنہ یہ ہے کہ کھجور کا درخت پر لگا ہوا پھل ماپ شدہ کھجوروں کے عوض فروخت کر دیا جائے اور یہ کہا جائے کہ اگر پھل زیادہ ہو گیا تو میرے لیے ہو گا اور اگر کم ہو گیا تو پھر میں اس کا ذمہ دار ہوں گا۔ سیدنا عبداللہ بن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: سیدنا زید بن ثابت ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے مجھے بیان کیا کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اندازے سے بیع عرایا کی اجازت دی ہے۔
Haidth Number: 5844
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۵۸۴۴) تخریج: أخرجہ البخاری: ۲۱۷۲، ۲۱۷۳، ۲۱۹۲، ومسلم: ۱۵۳۹، ۱۵۴۲ (انظر: ۴۴۹۰)

Wazahat

Not Available