Blog
Books
Search Hadith

پھلوں کا اندازہ لگانے، سالوں کی بیع اور آفتوں کو معاف کر دینے کا بیان

۔ (۵۸۶۹)۔ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللّٰہِ اَنَّ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نَہٰی عَنْ بَیْعِ السِّنِیْنَ وَوَضَعَ الْجَوَائِحَ۔ (مسند احمد: ۱۴۳۷۱)

۔ سیدنا جابر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے کئی سالوں کے لئے تجارت کرنے سے منع کیا ہے اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے جوائح کو معاف کرنے کا حکم دیا ہے۔
Haidth Number: 5869
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۵۸۶۹) تخریج: اسنادہ صحیح علی شرط مسلم۔ أخرج شطرہ الاول مسلم: ۲۸۷۴، شطرہ الثانی: ۱۵۵۴ (انظر: ۱۴۳۲۰)

Wazahat

فوائد:… سیدنا جابر بن عبد اللہ bسے مروی ہے کہ رسول اللہ a نے فرمایا: ((لَوْ بِعْتَ مِنْ اَخِیْکَ ثَمَرًا فَاَصَابَہٗجَائِحَۃٌ فَـلَا یَحِلُّ لَکَ اَنْ تَاْخُذَ مِنْہُ شَیْئًا، بِمْ تَأْخُذُ مِنْہُ شَیْئًا بِمَ تَأْخُذُ مَالَ اَخِیْکَ بِغَیْرِ حَقٍّ۔)) (صحیح مسلم)… ’’اگر تو اپنے بھائی کو پھل فروخت کرتا ہے اور اس پر کوئی آفت آ جاتی ہے تو تیرے لیے حلال نہیں ہے کہ تو اس میں سے کچھ قیمت بھی وصول کرے، بھلا تو کس چیز کے عوض میں اس سے کچھ لے گے، تو بغیر حق کے اپنے بھائی کا مال کیسے لے گا؟‘‘ جوائح سے مراد وہ آسمانی آفات ہیں جن کے باعث کل یا بعض پھل ضائع ہو جائے، نبی کریمa نے ایسی صورت میں پھل اور فصل کے مالک کو حکم دیا ہے کہ وہ خریدار کو قیمت واپس کر دے۔ یہ انتہائی اہم مسئلہ ہے، لیکن عام طور پر زمیندار لوگ اس کا کوئی لحاظ نہیں کرتے اور وہ ایسے نقصان کی صورت میں سارے کا سارا بوجھ خریدار پر ڈال دیتے ہیں۔