Blog
Books
Search Hadith

ایک سودے میں دوسودوں کا مفہوم

۔ (۵۸۷۴)۔ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ عَنْ اَبِیْہِ عَنْ جَدِّہِ قَالَ: نَہٰی رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم عَنْ بَیْعِ الْعُرْبَانِ۔ (مسند احمد: ۶۷۲۳)

۔ سیدنا عبد اللہ بن عمرو بن عاص ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے بیع عُربان سے منع فرمایا ہے۔
Haidth Number: 5874
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۵۸۷۴) تخریج: اسنادہ ضعیف لابھام الثقۃ الذی رواہ عنہ مالک۔ أخرجہ ابوداود: ۳۵۰۲، وابن ماجہ: ۲۱۹۲ (انظر: ۶۷۲۳)

Wazahat

فوائد:… بیع عربون (بیانے کی بیع): بیع عربون یہ ہے کہ خریدار بائع کو بیع سے پہلے کچھ رقم اس شرط پر دے دے کہ اگر اس نے سودا چھوڑ دیا تو وہ رقم بائع کی ہو جائے گی، اس سے خریدار کا مقصد یہ ہوتا ہے کہ بائع پابند رہے اور اس چیز کو کسی اور کے ہاتھوں فروخت نہ کرے۔ اس بیع کے جواز اور عدم جواز، دونوں سے متعلقہ روایات ضعیف ہیں، اس لیے جب اس سے ممانعت کی معتبر دلیل نہیں ہو گی تو اس کو اصل پر محمول کرتے ہوئے جائز قرار دیا جائے گا۔ بیع عربان کے جواز کو تسلیم کیا جائے تو سوال پیدا ہوتا ہے کہ سودا چھوڑنے کی صورت میں، بائع بیانے کی رقم کیوں اور کس کے عوض ضبط کر رہا ہے؟ جب اس کا عوض کوئی نہیں تو کسی کا مال کسی چیز کے عوض کے بغیر لینا جائز نہیں۔ (عبداللہ رفیق)