Blog
Books
Search Hadith

ایک آدمی کا ایک خریدار کو کوئی چیز بیچنا، پھر وہی چیز کسی اور کو بیچ دینا اور ایسی چیز کی بیع کرنے کی ممانعت کہ بیچنے والا جس کا مالک نہ ہو اور وہ اس کو خرید کر اُس کے سپرد کر دے

۔ (۵۸۷۶)۔ عَنْ سَمُرَۃَ بْنِ جُنْدُبٍ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: ((اَیُّمَا امْرَأَۃٍ زَوَّجَہَا وَلِیَّانِ فَہِیَ لِلْاَوَّلِ مِنْہُمَا، وَمَنْ بَاعَ بَیْعًا مِنْ رَجُلَیْنِ فَہُوَ لِلْأَوَّلِ مِنْہُمَا)) (مسند احمد: ۲۰۳۴۵)

۔ سیدنا سمرہ بن جندب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: دو ولی جس عورت کا نکاح کر دیں تو وہ عورت پہلے کے نکاح کے مطابق ہو گی اور جو شخص ایک چیز دو آدمیوں کو فروخت کر دے تو وہ پہلے خریدار کی ہی ہو گی۔
Haidth Number: 5876
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۵۸۷۶) تخریج: اسنادہ ضعیف، الحسن البصری لم یصرح بسماعہ۔ أخرجہ ابوداود: ۲۰۸۸، والترمذی: ۱۱۱۰، وابن ماجہ: ۲۱۹۰(انظر: ۲۰۰۸۵)

Wazahat

فوائد:… جب ایک آدمی ایک چیز ایک شخص کو فروخت کر دیتا ہے تو وہ اس کی ملکیت سے نکل جاتی ہے اور اس کا اختیار ختم ہو جاتا ہے، اس لیے جب وہ آدمی وہی چیز دوسرے آدمی کو فروخت کرے گا تو اس کا یہ سودا باطل اور بے اثر قرار پائے گا اور وہ چیز اسی شخص کی ہو گی، جس کو پہلے سودے میں فروخت کی گئی۔