Blog
Books
Search Hadith

بیع نجش اور آدمی کی بیع پر بیع کرنے کی ممانعت کا بیان، ما سوائے بیع مزایدہ کے

۔ (۵۹۰۷)۔ عَنْ زَیْدِ بْنِ اَسْلَمَ قَالَ: سَمِعْتُ رَجُلًا سَأَلَ عَبْدَ اللّٰہِ بْنَ عُمَرَ عَنْ بَیْعِ الْمُزَایَدَۃِ، فَقَالَ ابْنُ عُمَرَ: نَہٰی رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم أَنْ یَبِیْعَ اَحَدُکُمْ عَلٰی بَیْعِ أَخِیْہِ اِلَّا عَلَی الْغَنَائِمِ وَالْمَوَارِیْثِ۔ (مسند احمد: ۵۳۹۸)

۔ زید بن اسلم کہتے ہیں: میں نے سنا کہ ایک آدمی نے سیدنا عبداللہ بن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مُزَایَدہ کی تجارت کے بارے میں سوال کیا، انھوں نے کہا: رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس چیز سے منع فرمایا ہے کہ ایک آدمی اپنے بھائی کے سودے پر سودا کرے، ماسوائے غنیمت اور وراثت کے مالوں کے۔
Haidth Number: 5907
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۵۹۰۷) تخریج: اسنادہ ضعیف لضعف ابن لھیعۃ۔ أخرجہ البیھقی: ۵/ ۳۴۴ (انظر: ۵۳۹۸)

Wazahat

فوائد:… ’’مُزَایَدہ‘‘ کا مفہوم یہ ہے کہ ایک آدمی ایک چیز کا ریٹ بتائے، پھر مالک دوسرے لوگوں سے پوچھے کہ اس سے زیادہ کون دے گا، کوئی دوسرا آدمییہ بات سن کر اس پہلے سے زیادہ قیمت لگا دے اور مالک اس کو فروخت کر دے، یہ بات تیسرے چوتھے آدمی تک بھی جا سکتی ہے۔ یہ جائز صورت ہے، آپ a نے بھی ایسا سودا کیا ہے۔