Blog
Books
Search Hadith

تجارت میں غبن اور دھوکے سے سلامتی کی شرط کا بیان

۔ (۵۹۱۶)۔ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ: کَانَ رَجُلٌ مِنَ الْأَنْصَارِ، وَفِیْ لَفْظٍ: مِنْ قُرَیْشٍ، لَایَزَالُیُغْبَنُ فِی الْبُیُوْعِ وَکَانَ فِیْ لِسَانِہِ لُوْثَۃٌ، فَشَکَا إِلٰی رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم مَا یَلْقٰی مِنَ الْغَبْنِ فَقَالَ لَہُ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((اِِذَا أَنْتَ بَایَعْتَ فَقُلْ لَا خِلَابَۃَ۔)) قَالَ: یَقُوْلُ ابْنُ عُمَرَ: فَوَاللّٰہِ لَکَأَنِّیْ أَسْمَعُہُ یُبَایِعُ وَیَقُوْلُ: لَا خِلَابَۃَ،یُلَجْلِجُ بِلِسَانِہِ۔ (مسند احمد: ۶۱۳۴)

۔ سیدنا عبداللہ بن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ ایک انصارییا قریشی آدمی سودے میں دھوکہ کھاتا رہتا تھا، اس کی زبان میں اٹکن تھی، پس اس نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے سامنے ہونے والے خسارے کی شکایت کی، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اسے فرمایا: جب تو سودا کرنے لگے تو کہہ: دھوکہ نہ ہو۔ سیدنا عبداللہ بن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں: اللہ کی قسم! گویا اب بھی میں اس کو یہ اٹک اٹک کر بولتے ہوئے کہتے سن رہا ہوں کہ دھوکہ نہ ہو ۔
Haidth Number: 5916
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۵۹۱۶) تخریج: أخرجہ البخاری:۲۱۱۷، ۲۴۰۷، ۶۹۶۴ ، ومسلم: ۱۵۳۳ (انظر: ۶۱۳۴)

Wazahat

فوائد:… اس آدمی کو یہ تعلیم دی گئی کہ جب وہ کسی سے سودا کرے تو اسے یہ کہے کہ بھائی سودے میں دھوکہ نہیں ہونا چاہیے، اس کی وجہ یہ تھی کہ لوگ اندازہ کر لیں گے کہ یہ ضعیف رائے والا آدمی ہے، اس لیے وہ اس پر رحم کریں گے، جبکہ وہ رحم و کرم والا زمانہ تھا۔