Blog
Books
Search Hadith

مجلس کے اختیار کا بیان

۔ (۵۹۲۱)۔ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((اَلْبَیِّعَانِ بِالْخِیَارِ حَتّٰییَتَفَرَّقَا اَوْ یَکُوْنَ بَیْعَ خِیَارٍ)) قَالَ: وَرُبَمَا قَالَ نَافِعٌ: ((اَوْ یَقُوْلَ اَحَدُھُمَا لِلْآخَرِ: اِخْتَرْ۔)) (مسند احمد: ۴۴۸۴)

۔ (دوسری سند)سیدنا عبد اللہ بن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جب دوآدمی آپس میں لین دین کریں تو ان میں سے ہر ایک کو جدا ہونے تک سودا واپس کرنے کا اختیار ہے، یا پھر ایک دوسرے کو اختیار دے اور وہ اختیار قبول کر لے اور پھر اس پر بیع کر لیں تو سودا پکا ہو جائے گا اور اگر وہ بیع کرنے کے بعد اس حال میں جدا ہوئے کہ کوئی بھی تجارت کو ترک کرنے والا نہ ہو تو پھر بھی سودا ثابت ہو جائے گا۔
Haidth Number: 5922
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۵۹۲۲) تخریج: انظر الحدیث بالطریق الاول

Wazahat

فوائد:… صحیح بخاری اور صحیح مسلم کی روایت میںیہ اضافہ ہے: امام نافع نے کہا: جب سیدنا ابن عمرd کسی سے کوئی چیز خریدتے اور وہ ان کو پسند ا ٓجاتی تو وہ فروخت کنندہ سے جدا ہو جاتے (تاکہ اس کا واپسی کا اختیار ختم ہو جائے)۔ ممکن ہے کہ سیدنا ابن عمر d کو درج ذیل حدیث کا علم نہ ہو، جس میں ایسا کرنے سے منع کیا گیا ہے۔