Blog
Books
Search Hadith

مجلس کے اختیار کا بیان

۔ (۵۹۲۳)۔ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ عَنْ اَبِیْہِ عَنْ جَدِّہِ أَنَّ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: ((اَلْبَائِعُ وَالْمُبْتَاعُ بِالْخِیَارِ حَتّٰییَتَفَرَّقَا اِلَّا أَنْ یَکُوْنَ صَفْقَۃَ خِیَارٍ وَلَا یَحِلُّ لَہُ أَنْ یُفَارِقَہُ خَشْیَۃَ أَنْ یَسْتَقِیْلَہُ۔)) (مسند احمد: ۶۷۲۱)

۔ سیدنا عبد اللہ بن عمرو بن عاص ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: فروخت کرنے والے اور خریدنے والے، دونوں کو جدا ہونے سے پہلے سودا واپس کرنے کا اختیار حاصل ہے، الا یہ کہ اختیار والا سودا ہو اور یہ حلال نہیں ہے کہ آدمی سودے کی واپسی کے ڈر سے جدائی اختیار کرے۔
Haidth Number: 5923
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۵۹۲۳) صحیح لغیرہ۔ أخرجہ ابوداود: ۳۴۵۶، والترمذی: ۱۲۴۷، والنسائی: ۷/ ۲۵۱ (انظر: ۶۷۲۱)

Wazahat

فوائد:… اس حدیث میں اس چیز کو خلاف مروت قراردیاگیا ہے کہ جلدی سے تجارت کے بعد جگہ بدل لینا تاکہ ساتھی کوتجارت کی واپسی کا موقع نہ مل سکے، اسلامی معاشرت اس کی اجازت نہیں دیتی۔ اس حدیث ِ مبارکہ سے یہ پتہ چلتا ہے کہ تجارت کا تعلق حصول دنیا سے اس طرح نہیں ہے کہ کسی دوسرے بھائی کے اختیار کا خیال ہی نہ رکھا جائے، جب چیز کو خریدنے والا یہ اندازہ کر لے کہ وہ اس چیز سے واقعی منافع حاصل کر سکے گا، پھر بھی اس کو اس نیت سے مجلس سے دور ہو جانے کی اجازت نہیں کہ فروخت کنندہ کا واپس کر لینے کا اختیار ختم ہو جائے۔