Blog
Books
Search Hadith

خریدوفروخت کرنے والوں کے مابین اختلاف ہو جانے کا بیان

۔ (۵۹۵۳)۔ عَنِ الْقَاسِمِ قَالَ: اِخْتَلَفَ عَبْدُاللّٰہِ وَالْأَشْعَثُ فَقَالَ: ذَا بِعَشْرَۃٍ، وَقَالَ ذَا: بِعِشْرِینَ، قَالَ: اِجْعَلْ بَیْنِیْ وَبَیْنَکَ رَجُلًا، قَالَ: أَنْتَ بَیْنِیْ وَبَیْنَ نَفْسِکَ فَقَالَ: أَقْضِیْ بِمَا قَضٰی بِہٖرَسُوْلُاللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((اِذَا اخْتَلَفَ الْبَیِّعَانِ وَلَمْ یََکُنْ بَیِّنَۃٌ فَالْقَوْلُ قَوْلُ الْبَائِعِ أَوْ یَتَرَادَّانِ الْبَیْعَ۔)) (مسند احمد: ۴۴۴۷)

۔ قاسم کہتے ہیں: سیدنا عبداللہ بن مسعود ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ اور سیدنا اشعث بن قیس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے درمیان اختلاف ہو گیا، اول الذکر نے کہا: یہ دس کا ہے، لیکن مؤخر الذکر نے کہا:یہ بیس کا ہے، سیدنا ابن مسعود ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: میرے اور اپنے درمیان کسی آدمی کو مقر ر کرو (تاکہ وہ فیصلہ کر دے)۔ سیدنا اشعث ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: میں آپ کو ہی مقرر کرتا ہوں، یہ سن کر سیدنا ابن مسعود ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: تو پھر میں وہی فیصلہ کروں گا، جو رسو ل اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے کیاہے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جب لین دین کرنے والے دو آدمیوں میں اختلاف ہو جائے، جبکہ کسی کے پاس شہادت بھی نہ ہو تو فروخت کرنے والے کی بات پر اعتماد کیا جائے گا یا پھر دونوں بیع کو فنح کر دیں گے۔
Haidth Number: 5953
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۵۹۵۳) تخریج: انظر الحدیث السابق

Wazahat

فوائد:… جب فروخت کنندہ اور خریدار میں متعلقہ چیز کے بارے میں اختلاف پڑ جائے تو اگر کسی کے پاس گواہ ہوں تو ان کی گواہی کی روشنی میں فیصلہ کیا جائے گی، وگرنہ فروخت کنندہ کی بات کو معتبر سمجھا جائے گا، نہیں تو بات کو طول دیئے بغیر بیع کو فسخ کر دیا جائے گا۔