Blog
Books
Search Hadith

نقد و نقد سودا ہونے کی صورت میں ایک جنس میں تفاضل کے جواز کے قائلین کی دلیل

۔ (۵۹۸۶)۔ عَنْ ذَکْوَانَ قَالَ: أَرْسَلَنِیْ اَبُوْ سَعِیْدٍ الخُدْرِیُّ اِلٰی ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: قُلْ لَہُ فِی الصَرْفِ، أَسَمِعْتَ مِنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم مَا لِمْ نَسْمَعْ أَوْ قَرَأْتَ فِیْ کِتَابِ اللّٰہِ عَزَّوَجَلَّ مَا لَمْ نَقْرَأْ؟ قَالَ: بِکُلٍّ لَا أَقُوْلُ وَلٰکنْ سَمِعْتُ أُسامَۃَ بنَ زَیدٍیُحَدِّثُ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: ((لَارِبًا اِلاَّ فِی الدَّیْنِ)) أَوْ قَالَ: ((فِیْ النَّسِیْئَۃِ۔)) (مسند احمد: ۲۲۱۶۰)

۔ ذکوان کہتے ہیں: سیدنا ابوسعید خدری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے مجھے سیدنا ابن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کی طرف بھیجا اور کہا:ان سے بیع صرف کے بارے میںپوچھنا کہ آیا تم نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے ایسی حدیث سنی ہے جو ہم نہیں سن پائے یا تم نے اللہ تعالی کی کتاب میں کوئی ایسی چیز پڑھی ہے، جو ہم نہیں پڑھ سکے؟ انہوں نے جواباً کہا: میں ایسی کوئی حدیث بیان نہیں کرتا، بات یہ ہے کہ سیدنا اسامہ بن زید ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے بیان کیا ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: کوئی سود نہیں ہے، مگر ادھار میں۔
Haidth Number: 5986
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۵۹۸۶) تخریج: انظر الحدیث السابق

Wazahat

Not Available