Blog
Books
Search Hadith

اللہ تعالیٰ کی معرفت، توحید اوراس کے وجود کے اعتراف کے واجب ہونے کا بیان

۔ (۵،۶)۔عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ ؓ قَالَ: أَتَیْنَا مُعَاذَ بْنَ جَبَلٍ، فَقُلْنَا: حَدِّثْنَا مِنْ غَرَائِبِ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ، قَالَ: نَعَمْ، کُنْتُ رِدْفَہُ عَلٰی حِمَارٍ،قَالَ: فَقَالَ: ((یَا مُعَاذَ بْنُ جَبَلٍ!)) قُلْتُ: لَبَّیْکَ یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! قَالَ: (( ہَلْ تَدْرِی مَا حَقُّ اللّٰہِ عَلَی الْعِبَادِ؟)) قُلْتُ: اَللّٰہُ وَ رَسُوْلُہُ أَ عْلَمُ،فَذَکَرَ مِثْلَہُ اِلَّا أَنَّہُ قَالَ: ((أَنْ لَّا یُعَذِّبَہُمْ)) بَدْلَ قَوْلِہِ ((أَنْ یُدْخِلَہُمُ الْجَنَّۃَ))زَادَ فِی رِوَایَۃٍ أُخْرَی مِنْ طَرِیْقٍ آخَرَ: قَالَ: قُلْتُ: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ!! أَلاَ أُبَشِّرُ النَّاسَ؟ قَالَ: ((دَعْہُمْ یَعْمَلُوا۔)) (مسند أحمد: ۲۲۳۴۳، ۲۲۳۷۸)

سیدنا انس بن مالکؓ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: ہم سیدنا معاذ بن جبل ؓ کے پاس آئے اور کہا: ہمیں رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ کی کوئی عجیب سی حدیث بیان کرو، انھوں نے کہا: جی ہاں، وہ بات یہ ہے کہ میں گدھے پر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ کے پیچھے سوار تھا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے فرمایا: اے معاذبن جبل! میں نے کہا: میں حاضر ہوں، اے اللہ کے رسول! آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے فرمایا: کیا تم جانتے ہو کہ بندوں پر اللہ تعالیٰ کا کیا حق ہے؟ میں نے کہا: جی اللہ اور اس کا رسول ہی بہتر جانتے ہیں، … پھر مذکورہ بالا حدیث کی طرح حدیث ذکر کی…، البتہ اس میں جنت میں داخل کرنے کے بجائے یہ الفاظ ہیں کہ وہ ان کو عذاب نہیں دے گا اور ایک روایت میں یہ زیادتی بھی ہے: آخر میں میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیا میں لوگوں کو یہ حدیث بیان کر کے خوشخبری نہ سنا دوں۔ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے فرمایا: رہنے دو، تاکہ وہ مزید عمل کرتے رہیں۔
Haidth Number: 6
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۵،۶) تخریج: أخرجہ البخاری ومسلم، وانظر الحدیث المتقدم (انظر: ۲۱۹۹۳)

Wazahat

Not Available