Blog
Books
Search Hadith

اچھے انداز میں قرض کی ادائیگی اور اس کا مطالبہ کرنے، قرض دار کی قرض خواہ کے لیے دعا کرنے اور لیے ہوئے قرض سے زیادہ مقدار دے دینے کے مستحب ہونے کا بیان

۔ (۶۰۱۷)۔ عَنْ عُقْبَۃَ بْنِ عَامِرٍ الْجُہَنِیِّ أَنَّہُ سَمِعَ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقُوْلُ لِأَصْحَابِہِ: ((لَا تُخِیْفُوْا أَنْفُسَکُمْ، أَوْ قَالَ: الَأَنْفُسَ۔)) فَقِیْلَ لَہُ: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! وَمَا نُخِیْفُ أَنْفُسَنَا؟ قَالَ: ((الدَّیْنَ۔)) (مسند احمد: ۱۷۵۴۲)

۔ سیدنا عبداللہ بن عمرو ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ رسو ل ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ایک آدمی اس بناء پر جنت میں داخل ہو گیا کہ وہ ادائیگی کے وقت اور تقاضا کرتے وقت نرمی (اور فراخ دلی) سے کام لیتا تھا۔
Haidth Number: 6017
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۶۰۱۷) اسنادہ حسن۔ أخرجہ ابویعلی: ۱۷۳۹، والطبرانی فی ’’الکبیر‘‘: ۱۷/ ۹۰۶ (انظر: ۱۷۴۰۷)

Wazahat

فوائد:… حدیث نمبر (۵۷۸۸)میں اس قسم کی حدیث گزر چکی ہے، معمولات میں نرمی اختیار کرنا، یہ کوئی چند دنوں کا کھیل نہیں ہے، اس صفت سے متصف ہونے کے لیے خاصا تکلف کرنا پڑتا ہے اور اپنے آپ کو اس چیز کا عادی بنانا پڑتا ہے کہ ہر قسم کے قول و فعل سے پہلے اپنے آپ کو سوچنے کا موقع دیا جائے۔