Blog
Books
Search Hadith

قر ض سے محتاط رہنے، بوقت ضرورت اس کے جائز ہونے اور نبی کریمa کے قرض لینے کا بیان

۔ (۶۰۲۰)۔ عَنْ اَبِیْ سَعِیْدٍ الْخُدْرِیِّ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقُوْلُ: ((أَعَوْذُبِاللّٰہِ مِنَ الْکُفْرِ وَالدَّیْنِ۔)) فَقَالَ رَجُلٌ: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! أَیَعْدِلُ الدَّیْنُ بِالْکُفْرِ؟ فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((نَعَمْ)) (مسند احمد: ۱۱۳۵۳)

۔ سیدنا عبداللہ بن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جس کو اس حال میں موت آئے کہ وہ مقروض ہو (تو وہ دیکھ لے کہ) وہاں دینار ودرہم تو نہیں ہوں گے، بلکہ نیکیوں اور بدیوں کا تبادلہ ہو گا۔
Haidth Number: 6020
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۶۰۲۰) تخریج: اسنادہ ضعیف، دراج ابو السمح فی روایتہ عن ابی الھیثم ضعیف۔ أخرجہ النسائی: ۸/ ۲۴۶(انظر: ۱۱۳۳۳)

Wazahat

فوائد:… حشر والے دن قرض خواہ، قرضدار کی نیکیاں لے کر یا اپنی برائیاں اس کے کھاتے میں ڈال کر راضی ہو گا، جبکہ اس مقام پر سب سے زیادہ ضرورت نیکیوں کی زیادتی اور برائیوںکی کمی کی ہو گی۔