Blog
Books
Search Hadith

قر ض سے محتاط رہنے، بوقت ضرورت اس کے جائز ہونے اور نبی کریمa کے قرض لینے کا بیان

۔ (۶۰۲۱)۔ عَنْ اَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ: بَعَثَنِیْ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم إِلَی حُلَیْقِ نِ النَّصْرَانِیِّ لِیَِبْعَثَ إِلَیْہِ بِأَثْوَابٍ إِلَی الْمَیْسَرَۃِ، فَقُلْتُ: بَعَثَنِیْ رَسُوْلُ اللّٰہِ اِلَیْکَ لِتَبْعَثَ اِلَیْہِ بِأَثْوَابٍ اِلَی الْمَیْسَرَۃِ فَقَالَ: وَمَا الْمَیْسَرَۃُ؟ وَمَتَی الْمَیْسَرَۃُ؟ وَاللّٰہِ! مَالِمُحَمَّدٍ ثَاغِیَۃٌ وَلَا رَاغِیَہٌ، فَرَجَعْتُ فَأَتَیْتُ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَلَمَّا رَآنِیْ قَالَ: ((کَذَبَ عَدُوُّ اللّٰہِ أَنَا خَیْرُ مَنْ یُبَایَعُ، لِأَنْ یَلْبَسَ اَحَدُکُمْ ثَوْبًا مِنْ رِقَاعٍ شَتّٰی خَیْرٌ لَہُ مِنْ أَنْ یَأْخُذَ بِأَمَانَتِہِ أَوْ فِیْ أَمَانَتِہِ مَا لَیْسَ عِنْدَہُ۔)) (مسند احمد: ۱۳۵۹۴)

۔ سیدنا ابو سعید خدری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یہ دعا کرتے تھے: میں کفر اورقرض سے اللہ تعالی کی پناہ مانگتا ہوں۔ ایک آدمی نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیا قر ض، کفر کے برابر ہے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جی ہاں۔
Haidth Number: 6021
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۶۰۲۱) تخریج: اسنادہ ضعیف، ابوسلمۃ صاحب الطعام وجابر بن یزید لایعرفان۔ أخرجہ الطبرانی فی ’’الاوسط‘‘: ۱۴۹۹، والبزار: ۱۳۰۵ (انظر: ۱۳۵۵۹)

Wazahat

Not Available