Blog
Books
Search Hadith

ادائیگی کا ارادہ نہ رکھنے والے یا ادائیگی میں سستی کرنے والے قرض دار شخص کی سخت مذمت اور فاضل آدمی کا فوت ہونے والے مقروض آدمی کی نماز جنازہ نہ پڑھنے کا بیان

۔ (۶۰۲۴)۔ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ حَجْشٍ أَنَّ رَجُلًا جَائَ اِلَی النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَقَالَ: مَالِیْیَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! اِنْ قُتِلْتُ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ؟ قَالَ: ((الْجَنَّۃُ۔)) فَلَمَّا وَلّٰی قَالَ: (( اِلَّا الدَّیْنَ سَارَّنِیْ بِہٖجِبْرِیْلُ آنِفًا۔)) (مسند احمد: ۱۹۲۸۷)

۔ سیدنا ابوہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جو انسان لوگوں سے (قرض وغیرہ کے طور پر) مال لیتا ہے اور اس کاارادہ واپس اداکرنے کا بھی ہوتا ہے تو اللہ تعالیٰ ادائیگی میں اس کی مدد کرتا ہے، لیکن جوانسان لوگوں کامال اس ارادہ سے لیتا ہے کہ اسے ضائع کر دے تو اللہ تعالی بھی اس کو تلف کر دیتا ہے۔
Haidth Number: 6024
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۶۰۲۴) صحیح لغیرہ۔ أخرجہ ابن ابی شیبۃ: ۳/ ۳۷۲، والطبرانی فی ’’الکبیر‘‘: ۱۹/ ۵۵۷ (انظر: ۱۹۰۷۷)

Wazahat

فوائد:… یہ حسنِ نیت کا انجام ہے کہ اللہ تعالی ادائیگی کے یا معافی کے اسباب کر دے گا، جبکہ اس معاملے میں بری نیت ہلاکت کا سبب بن جاتی ہے۔