Blog
Books
Search Hadith

قرض کی وجہ سے میت کے نفس کو جنت سے روک لینے کا بیان

۔ (۶۰۳۰)۔ عَنْ سَمُرَۃَ ْبِن جُنْدُبٍ قَالَ: کُنَّا مَعَ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فِیْ جَنَازَۃٍ فَقَالَ: ((أَھَاھُنَا مِنْ بَنِیْ فُلَانٍ أَحَدٌ؟۔)) قَالَھا ثَلَاثًا، فَقَامَ رَجُلٌ، فَقَالَ لَہُ النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((مَامَنَعَکَ فِی الْمَرَّتَیْنِ الْأُوْلَیَیْنِ أَنْ تَکُوْنَ أَجَبْتَنِیْ؟ أَمَا اِنِّیْ لَمْ أُنَوِّہْ بِکَ اِلَّا لِخَیْرٍ، إِنَّ فُلَانًا لِرَجُلٍ مِنْہُمْ مَاتَ، إِنَّہُ مَأْسُوْرٌ (وَفِیْ لَفْظٍ: إِنَّہُ مَحْبُوْسٌ عَنِ الْجَنَّۃِ) بِدَیْنِہِ۔)) قَالَ: قَالَ: لَقَدْ رَأَیْتُ أَھْلَہُ وَمَنْ یَتَحَزَّنَ لَہُ قَضَوْا عَنْہُ حَتّٰی مَاجَائَ أَحَدٌ یَطْلُبُہُ بِشَیْئٍ۔ (مسند احمد: ۲۰۴۹۴)

۔ سیدنا سمرہ بن جندب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ ایک دن ہم نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ ایک جنازے میں شریک تھے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: بنی فلا ں کا کوئی آدمییہاں موجو د ہے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے تین دفعہ یہ بات دوہرائی، بالآخر ایک آدمی کھڑا ہوا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس سے فرمایا: کس چیز نے تجھے پہلی دو بار جواب دینے سے روکے رکھا، میں نے تیرے ساتھ بھلائی ہی کرنی تھی، بات یہ ہے کہ تمہارا فلاں آدمی اپنے قرضے کی وجہ سے جنت سے روک دیا گیا ہے۔ وہ کہتے ہیں: میں نے اس میت کے گھر والوں کو اور اس کے لیے غمزدہ ہونے والوں کو دیکھا کہ انھوں نے اس کا قرضہ اس طرح ادا کیا کہ کسی چیز کا مطالبہ کرنے والا کوئی شخص بھی باقی نہیں رہا تھا۔
Haidth Number: 6030
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۶۰۳۰) تخریج: حدیث صحیح۔ أخرجہ النسائی: ۷/ ۳۱۵ (انظر: ۲۰۲۳۱)

Wazahat

Not Available