Blog
Books
Search Hadith

تنگدست کو مہلت دینے والے یا اس کومعاف کر دینے والے کی فضیلت کا بیان

۔ (۶۰۴۹)۔ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: خَرَجَ رَسُوْلُ اللّٰہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اِلَی الْمَسْجِدِ وَھُوَ یَقُوْلُ بِیَدِہِ ھٰکَذَا، فَأَوْمَأَ اَبُوْ عَبْدِ الرَّحْمٰنِ بِیَدِہِ اِلَی الْآرْضِ: ((مَنْ أَنْظَرَ مُعْسِرًا أوَ وَضَعَ لَہُ، وَقَاہُ اللّٰہُ مِنْ فَیْحِ جَہَنَّمَ، اَلَا اِنَّ عَمَلَ الْجَنَّۃِ حَزْنٌ بِرَبْوَۃٍ، ثَلَاثًا اَ لَا اِنَّ عَمَلَ النَّارِ سَہْلٌ بِسَہْوَۃٍ، وَالسَّعِیْدُ مَنْ وُقِیَ الْفِتَنَ، وَمَا مِنْ جُرْعَۃٍ أَحَبُّ اِلَیَّ مِنْ جُرْعَۃِ غَیْظٍیَکْظِمُہَا عَبْدٌ، مَا کَظَمَہَا عَبْدٌ اِلَّا مَلَأَ اللّٰہُ جَوْفَہُ اِیْمَانًا۔)) (مسند احمد:۳۰۱۵)

۔ سیدنا عبداللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ ایک دفعہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم مسجد کی طرف روانہ ہوئے اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اپنے دست مبارک سے زمین کی طرف اشارہ کیا، ابوعبدالرحمن نے اسی طرح کا اشارہ بھی کیا، پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فرمایا: جو کسی تنگدست کو مہلت دے یا اس کو معاف کردے تواللہ تعالیٰ اسے دوزخ کے بھاپ سے محفوظ رکھے گا، خبردار!جنت والے اعمال اونچی جگہ پر سخت زمین پر ہل چلا نے کی مانند مشکل ہیں (یہ کلمہ تین دفعہ دوہرایا) اور دوزخ والے اعمال خواہش پرستی کی وجہ سے نرم زمین پر ہل چلانے کی مانند ہیں، اور خوش بخت وہ ہے جو فتنوں سے بچ گیا ہو۔ وہ گھونٹ مجھے سب سے زیادہ محبوب ہے، جو بندہ غصے کو برداشت کر کے پی جاتا ہے، جب بندہ (غصے پر قابو پا کر) ایسا گھونٹ پیتا ہے تو اللہ تعالی اس کے پیٹ کو ایمان سے بھر دیتا ہے۔
Haidth Number: 6049
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۶۰۴۹) تخریج: اسنادہ ضعیف جدا، نوح بن جعونۃ لا یعرف بجرح ولا تعدیل، وقال الذھبی: اجوِّز ان یکون نوح بن ابی مریم، اتی بخبر منکر، ثم اشار الی ھذا الحدیث، واقرہ ابن حجر، وقد اجمعوا علی تکذیبہ (انظر: ۳۰۱۵)

Wazahat

Not Available