Blog
Books
Search Hadith

تنگدست کو مہلت دینے والے یا اس کومعاف کر دینے والے کی فضیلت کا بیان

۔ (۶۰۵۵)۔ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ کَعْبٍ الْقُرَظِیِّ أَنَّ أَبَا قَتَادَۃَ کَانَ لَہُ عَلٰی رَجُلٍ دَیْنٌ وَکَانَ یَأْتِیْہِیَتَقَاضَاہُ فَیَخْتَبِیْئُ مِنْہُ فَجَائَ ذَاتَ یَوْمٍ فَخَرَجَ صَبِیٌّ فَسَأَلَہُ عَنْہُ فقَالَ: نَعَمْ ھُوَ فِی الْبَیْتِیَاْکُلُ خَزِیْرَۃً، فَنَادَاہُ: یَا فُلَانُ! اُخْرُجْ فَقَدْ أُخْبِرْتُ أَنَّکَ ھَاھُنَا، فَخَرَجَ إِلَیْہِ، فَقَالَ: مَایُغِیْبُکَ عَنِّیْ؟ قَالَ: إِنِّیْ مُعْسِرٌ وَلَیْسَ عِنْدِیْ، قَالَ: آللّٰہِ! إِنَّکَ مُعْسِرٌ؟ قَالَ: نَعَمْ، فَبَکٰی اَبُوْ قَتَادَۃَ ثُمَّ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقُوْلُ: ((مَنْ نَفَّسَ عَنْ غَرِیْمِہِ أَوْ مَحَا عَنْہُ کَانَ فِیْ ظِلِّ الْعَرْشِ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ۔)) (مسند احمد: ۲۲۹۹۹)

۔ محمد بن کعب قرظی کہتے ہیں: سیدنا ابوقتادہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے ایک آدمی سے قرض لینا تھا، وہ اس کا تقاضاکرنے کیلئے اس کے پاس آتے رہتے تھے، لیکن وہ مقروض ان کو دیکھ کر چھپ جاتا تھا، ایک روز وہ حسب ِ معمول قرض کا مطالبہ کرنے کیلئے آئے اور اس آدمی کا لڑکا گھرسے باہر آیا، سیدنا ابوقتادہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے اس سے اپنے مقروض کے بارے میں پوچھا کہ وہ کہاں ہے، اس بچے نے کہا: جی وہ گھر پر ہیں اور خزیرہ کھارہے ہیں،یہ سن کر سیدنا ابوقتادہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے آواز دی: اے فلاں! باہر آجا،مجھے پتہ چل گیا ہے کہ تو گھر پر ہی ہے، سو وہ باہر آ گیا، سیدنا ابوقتادہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے اس سے پوچھا: کیا وجہ ہے کہ تو مجھ سے چھپ جاتا تھا؟ اس نے جواب دیا: بات یہ ہے کہ میں تنگدست ہوں، میرے پاس قرض کی ادائیگی کی طاقت نہیں ہے۔ یہ بات سن کر سیدنا ابو قتادہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ رو پڑے اور پھر کہا: میں نے رسو ل اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو یہ فرماتے ہو سنا: جو مقروض کو مہلت دے گا یا اس کا قر ض معاف کر دے گا تو وہ روز قیامت اللہ تعالیٰ کے عرش کے سائے میں کھڑا ہو گا۔
Haidth Number: 6055
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۶۰۵۵) تخریج: أخرجہ مسلم: ۱۵۶۳(انظر: ۲۲۶۲۳)

Wazahat

فوائد: … گوشت اور آٹے سے تیار کیا ہوا ایک کھانا۔