Blog
Books
Search Hadith

مفلس میت کے قرض کی ضمانت کا بیان

۔ (۶۰۶۸)۔ عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ اَبِیْ قَتَادَۃَ عَنْ اَبِیْہِ قَالَ: تُوُفِّیَ رَجُلٌ مِنَّا فَأَتَیْنَا النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم لِیُصَلِّیَ عَلَیْہِ، فَقَالَ: ((ھَلْ تَرَکَ مِنْ شَیْئٍ؟)) قَالُوْا: لَا، وَاللّٰہِ! مَاتَرَکَ مِنْ شَیْئٍ، قَالَ: ((فَہَلْ تَرَکَ عَلَیْہِ مِنْ دَیْنٍ؟)) قَالُوْا: نَعَمْ، ثَمَانِیَۃَ عَشَرَ دِرْھَمًا، قَالَ: ((فَہَلْ تَرَکَ لَھَا مِنْ قَضَائٍ؟)) قَالُوْا: لَا، وَاللّٰہِ! مَاتَرَکَ لَھَا مِنْ شَیْئٍ، قَالَ: ((فَصَلُّوْا أَنْتُمْ عَلَیْہِ۔)) قَالَ اَبُوْ قَتَادَۃَ: یَا رَسُوْل اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ! أَرَأَیْتَ إِنْ قَضَیْتُ عَنْہُ اَتُصَلِّیْ عَلَیْہِ؟ قَالَ: ((إِنْ قَضَیْتَ عَنْہُ بِالْوَفَائِ صَلَّیْتُ عَلَیْہِ۔)) قَالَ: فَذَھَبَ أَبُوْقَتَادَۃَ فَقَضٰی عَنْہُ فقَالَ: ((وَفَّیْتَ مَاعَلَیْہِ؟)) قَالَ: نَعَمْ، فَدَعَا بِہِ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَصَلّٰی عَلَیْہِ۔ (مسند احمد: ۲۳۰۳۴)

۔ سیدنا ابوقتادہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں:ہم انصارمیں سے ایک آدمی فوت ہوا ،ہم نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی خدمت میںیہ درخوست کی کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اس کی نمازجنازہ پڑھائیں، لیکن آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اس نے کوئی ترکہ چھوڑا ہے؟ لوگوں نے کہا: جی نہیں، کچھ نہیں چھوڑا، پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے پوچھا: کیایہ مقروض ہے؟ لوگوں نے کہا: جی ہاں، یہ اٹھارہ درہم کا مقروض ہے، پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے پوچھا: کیا اس نے ان کی ادائیگی کے لئے کچھ چھوڑا ہے؟ لوگوں نے کہا: جی نہیں، کچھ نہیں چھوڑا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تو پھر خود ہی اس کی نمازِ جنازہ پڑھ لو۔ سیدنا ابوقتادہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! بتائیں کہ اگر میں اس کا قرض ادا کردوں توپھر آپ اس کی نماز جنازہ پڑھیں گے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اگر تم پورا ادا کردو تو میں نماز جنازہ پڑھوں گا۔ سیدنا ابوقتادہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ گئے اور اس کا قرض ادا کر کے آ گئے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے پوچھا: ابوقتادہ! مکمل ادا کردیا ہے؟ انھوں نے کہا: جی اداکردیا ہے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے میت کو منگوایا اور اس کی نمازجنازہ ادا کی۔
Haidth Number: 6068
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۶۰۶۸) تخریج: حدیث صحیح بطرقہ وشواھدہ۔ أخرجہ ابن ماجہ: ۲۴۰۷، والترمذی: ۱۰۶۹، والنسائی: ۴/۶۵ (انظر: ۲۲۶۵۷)

Wazahat

فوائد:… حدیث نمبر (۶۰۲۶) یہ بات گزر چکی ہے کہ جونہی سیدنا ابو قتادہ نے قرض کی ذمہ داری اٹھائی اور آپa سے کہا: اے اللہ کے رسول! اس میت کا قرض مجھ پر ہے، یہ سن کر رسول اللہa نے نماز جنازہ پڑھا دی، لیکن اس حدیث میں ہے کہ آپa کی نماز جنازہ پڑھانے سے پہلے سیدنا ابو قتادہb گئے اور قرض ادا کر کے آٹے پھر آپa نے ان سے پوچھا کہ ادائیگی مکمل ہو گئی ہے، جب انھوں نے مثبت جواب دیا تو تب آپa نے نمازِ جنازہ پڑھائی۔ ان دو روایات میں جمع وتطبیق کی صورت یہ ہے کہ سیدنا ابو قتادہb قرض خواہ کی طرف گئے اور میت کی طرف سے ضمانت اٹھائی، اگرچہ بالفعل اس کا قرضہ ادا نہیں کیا، اس ضمانت کی وجہ سے میت بریٔ الذمہ ہو گیا اور آپa نے نمازِ جنازہ پڑھا دی، اگلے باب کی حدیث سے اس تاویل و تطبیق کی تائید ہوتی ہے۔