Blog
Books
Search Hadith

سن رشد کے اثبات اور بلوغت کی علامتوں کا بیان

۔ (۶۰۸۰)۔ عَنْ عَطِیَّۃَ الْقُرَظِیِّ قَالَ: عُرِضْتُ عَلٰی النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَوْمَ قُرَیْظَۃَ فَشَکُّوْا فِیَّ فَأَمَرَ النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اَنْ یَنْظُرُوْا إِلَیَّ ھَلْ أَنْبَتُّ بَعْدُ؟ فَنَظَرُوْا فَلَمْ یَجِدُوْنِیْ أَنْبَتُّ فَخَلّٰی عَنِّیْ وَاَلْحَقَنِیْ بِالسَّبْیِ۔ (مسند احمد: ۲۳۰۳۶)

۔ سیدنا عطیہ قرظی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں:مجھے قریظہ والے دن نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم پر پیش کیا گیا، جب لوگوں کو میرے بالغٖیا نابالغ ہونے میں شک ہوا تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے حکم دیاکہ دیکھا جائے کہ آیا میرے زیر ناف بال اگے ہوئے ہیںیا نہیں، پس جب انھوں نے دیکھا کہ میرےیہ بال اگے ہوئے نہیں ہیں تو مجھے چھوڑ دیا اور قیدیوں میں شامل کر دیا۔
Haidth Number: 6080
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۶۰۸۰) تخریج: اسنادہ صحیح۔ أخرجہ ابوداود: ۴۴۰۴، والنسائی: ۶/ ۱۵۵، وابن ماجہ: ۲۵۴۲، والترمذی: ۱۵۸۴ (انظر: ۲۲۶۵۹)

Wazahat

فوائد:… غزوۂ خندق کے موقع پر یہودیوں کے قبیلے بنو قریظہ نے عہد شکنی کی، جب آپ a نے ان کا محاصرہ کر لیا تو وہ سیدنا سعد بن معاذ bکے فیصلے پر راضی ہو گئے، انھوں نے یہ فیصلہ دیا کہ ان کے مردوں کو قتل کر دیا جائے اور ان کی عورتوں اور بچوں کو قیدی بنا لیا جائے، اب جس بچے کے بارے میں بالغ ہونے یا نہ ہونے کا شک گزرتا تو اس کے زیر ناف بال دیکھ کر فیصلہ کیا جاتا، اگر وہ اگ چکے ہوتے تو اس کو بالغ مرد سمجھ کر قتل کر دیا جاتا اور بصورتِ دیگر اس کو بچہ سمجھ کر چھوڑ دیا جاتا۔ اس واقعہ سے معلوم ہوا کہ زیر ناف بال بلوغت اور عدم بلوغت کے مابین حد فاصل ہیں، لیکن کیایہ عام قانون ہے؟ اس باب کی آخری حدیث کے فوائد دیکھیں۔