Blog
Books
Search Hadith

وسوسے کی مذمت اور وضو کے پانی میں اسراف کی کراہت کا بیان

۔ (۶۰۹)۔عَنْ عَبْدِاللّٰہِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ ؓ أَنَّ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم مَرَّ بِسَعْدٍ وَہُوَ یَتَوَضَّأُ، فَقَالَ: ((مَا ھٰذَا السَّرَفُ یَا سَعْدُ؟)) قَالَ: أَفِی الْوُضُوئِ سَرَفٌ؟ قَالَ: ((نَعَمْ، وَاِنْ کُنْتَ عَلٰی نَہْرٍ جَارٍ)) (مسند أحمد:۷۰۶۵)

سیدنا عبد اللہ بن عمرو بن عاص ؓ سے مروی ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ سیدنا سعدؓ کے پاس سے گزرے اور وہ وضو کر رہے تھے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے فرمایا: سعد! یہ کیا اسراف کر رہے ہو؟ انھوں نے کہا: کیا وضو میں بھی اسراف ہوتا ہے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے فرمایا: جی ہاں، اور اگرچہ تو جاری نہر پر ہو۔
Haidth Number: 609
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۶۰۹) تخریج: اسنادہ ضعیف لضعف ابن لھیعۃ وحُیَیّ بن عبد اللہ المعافری۔ أخرجہ ابن ماجہ: ۴۲۵ (انظر: ۷۰۶۵)

Wazahat

فوائد:… اگلے ابواب میں وضو کا مکمل طریقہ بیان کیا جائے گا، اعضاء کو تین سے زیادہ بار دھونے کی اجازت نہیں ہے اور طہارت کے سلسلے میں وسوسوں سے مکمل اجتناب کرنا ضروری ہے، وگرنہ شیطان کئی مشکلات پیدا کر دیتا ہے۔