Blog
Books
Search Hadith

معلومیا نامعلوم چیزمیں صلح کے جائز ہونے اوردونوں صورتوں میں ہو جانے والی کمی بیشی کو معاف کردینے کا بیان

۔ (۶۰۸۶)۔ عَنْ أَبِیْ ھُرَیْرَۃَ عَنِ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: ((مَنْ کَانَتْ عِنْدَہُ یَعْنِیْ مَظْلِمَۃً لِأَخِیْہِ فِیْ مَالِہِ أَوْ عِرْضِہِ فَلْیَأْتِہِ فَلْیَسْتَحِلَّہَا مِنْہُ قَبْلَ أَنْ یُؤْخَذَ أَوْ تُوْخَذَ وَلَیْسَ عِنْدَہُ دِیْنَارٌ وَلَا دِرْھَمٌ، فَاِنْ کَانَتْ لَہُ حَسَنَاتٌ أُخِذَ مِنْ حَسَنَاتِہِ فَأُعْطِیَہَا ھٰذَا وَ اِلَّا أُخِذَ مِنْ سَیِّئَاتِہِ ھٰذَا فَأُلْقِیَ عَلَیْہِ۔)) (مسند احمد: ۹۶۱۳)

۔ سیدنا ابوہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جس نے اپنے بھائی کے مال اور عزت میںکوئی زیادتی کی ہو تو اس کے پاس آکر اس کو معاف کر والے، قبل اس کے کہ اس کا مؤاخذہ کیاجائے، وگرنہ جس کا مؤاخذہ کیا جائے گا، اس دن درہم و دینار نہیں چلے گا، اگر اُس (ظالم) کے پاس نیکیاں ہوں گی تو اس سے نیکیاں لے کر مظلوم کو دے دی جائیں گی، وگرنہ مظلوم کی برائیاں ظالم پر ڈال دی جائیں گی۔
Haidth Number: 6086
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۶۰۸۶) تخریج: أخرجہ البخاری: ۶۵۳۴ (انظر: ۹۶۱۵)

Wazahat

Not Available