Blog
Books
Search Hadith

جب راستے کے بارے میں لوگوںکا اختلاف ہو جائے تو کتنا راستہ چھوڑا جائے گا

۔ (۶۰۹۳)۔ وَعَنْہُ أَیْضًا قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((لَا ضَرَرَ وَلَا ضِرَارَ، وَلِلرَّجُلِ أَنْ یَجْعَلَ خَشَبَۃً فِیْ حَائِطِ جَارِہِ، وَالطَّرِیْقُ الْمِیْتَائُ سَبْعَۃُ اَذْرُعٍ۔)) (مسند احمد: ۲۸۶۵)

۔ سیدنا عبداللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے یہ بھی روایت ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: (اپنے بھائی کو اس کے حق میں کمی کر دینے والا ) نقصان پہچانا اور (پہنچائی گئی اذیت سے ) زیادہ ضرر پہنچانا جائز نہیںاور آدمی کو یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ اپنے پڑوسی کی دیوار پر شہتیر وغیرہ رکھ لے اور آمد ورفت والا راستہ سات ہاتھ چھوڑناہے۔
Haidth Number: 6093
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۶۰۹۳) حسن۔ أخرجہ البیھقی:۶/ ۹۶، وأخرجہ قولہ: ’’لاضرر ولا ضرار‘‘ فقط ابن ماجہ: ۳۳۴۱ (انظر: ۲۸۶۵)

Wazahat

فوائد:… ’’اَلْمِیْتَائ‘‘ باب ’’اَتٰییَأْتِیْ‘‘ سے مفعال کا وزن ہے اور میم زائد ہے، ’’اَلطَّرِیْقُ الْمِیْتَائُ‘‘ سے مراد بڑا راستہ ہے، جہاں سے کثرت سے لوگوں کا گزر ہوتا ہے، بعض نے اس کے معانی کھلے راستے یا آباد راستے کے بھی کیے ہیں۔