Blog
Books
Search Hadith

مشارکت اور مضاربت کے مسائل

۔ (۶۰۹۸)۔ عَنْ رُوَیْفِعِ بْنِ ثَابِتٍ الْأَنْصَارِیِّ أَنَّہُ غَزَا مَعَ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: وَکَانَ أَحَدُنَا یَأْخُذُ النَّاقَۃَ عَلٰی النِّصْفِ مِمَّا یَغْنَمُ حَتّٰی إِنَّ لِأَحَدِنَا الْقِدْحَ (وَفِیْ لَفْظٍ: حَتّٰی إِنَّ اَحَدَنَا لَیَطِیْرُ لَہُ الْقِدْحُ) وَلِلْآخَرِ النَّصْلَ وَالرِّیْشَ۔ (مسند احمد: ۱۷۱۱۹)

۔ سیدنا رویفع بن ثابت انصاری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں:میں رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ جہاد میں شریک ہوتا تھا، ہم اس طرح کرتے کہ ایک آدمی اپنے حصے کی غنیمت کے نصف حصے پر اونٹنی خرید لیتا تھا، اب بسا اوقات ایسے ہوتا کہ مال غنیمت میں سے کسی کو تیر ملتا اور کسی کو پھل اور پر۔
Haidth Number: 6098
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۶۰۹۸) تخریج: اسنادہ ضعیف لجھالۃ حال شیبان بن امیۃ، وقد اختلف فیہ علی عیاش بن عباس القتبانی۔ أخرجہ النسائی: ۸/ ۱۳۵(انظر: ۱۶۹۹۴)

Wazahat

فوائد:… ایسا سودا کرنا درست نہیں ہے، کیونکہ اس میں جہالت اور دھوکہ ہے۔ اس باب میں مضاربت سے متعلقہ کوئی حدیث نہیں ہے، مضاربت کی تعریفیہ ہے: ایسی تجارت جس میں سرمایہ ایک شخص کا اور محنت کسی دوسرے شخص کی ہو، بیچ میں شرط یہ ہو کہ منافع دونوں میں طے شدہ شرائط کے مطابق تقسیم کیا جائے گااور تجارت کے خسارے میں نقصان صرف مال کے مالک کا ہو گا اور عامل کی محنت ضائع ہو جائے گی۔ مضاربت کے جواز پر امت کا اجماع ہے۔ سیدنا حکیم بن حزام bسے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: جب ہم کسی کو مضاربت پر اپنا سرمایہ دیتے تویہ شرط لگاتے کہ وہ ہمارے مال سے حیوان کی تجارت نہیں کرے گا اور وہ ہمارا مال نہ سمندر میں لے کر جائے گا اور نہ سیلابی مقامات پر، اگر اس نے ایسے کیا تو وہ خود ضامن اور ذمہ دار ہو گا۔ (بیہقی: ۶/ ۱۱۱، دارقطنی: ۳/ ۶۳)