Blog
Books
Search Hadith

اس چیز کا بیان جس میں وکیل مقرر کرنا جائز ہے

۔ (۶۱۰۱)۔ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمٰنِ بْنِ اَبِیْ لَیْلٰی عَنْ عَلِیٍّ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ أَنَّ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم بَعَثَ مَعَہُ بِہَدْیِہِ فَأَمَرَہُ أَنْ یَتَصَدَّقَ بِلُحُوْمِہَا وَجُلُوْدِھَا وَأَجِلَّتِہَا۔ (مسند احمد: ۸۹۴)

۔ سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ان کو قر بانیاں دے کر بھیجا تھا اور یہ حکم دیا تھا کہ ان کا گو شت، چمڑے اور جھولیں صدقہ کر دینا۔
Haidth Number: 6101
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۶۱۰۱) تخریج: أخرجہ البخاری: ۱۷۱۷، ومسلم: ۱۳۱۷(انظر: ۸۹۴)

Wazahat

فوائد:… ہر جائز امر میں وکالت درست ہے، آپ a کی کئی احادیث اس کے جواز پر دلالت کرتی ہے۔