Blog
Books
Search Hadith

مساقات اور مزارعت کا بیان

۔ (۶۱۰۴)۔ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ اَجْلَی الْیَہُوْدَ وَالنَّصَارٰی مِنْ أَرْضِ الْحِجَازِ وَکَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم لَمَّا ظَہَرَ عَلٰی خَیْبَرَ أَرَادَ إِخْرَاجَ الْیَہُوْدِ مِنْہَا وَکَانَتِ الْأَرْضُ حِیْنَ ظَہَرَ عَلَیْہَالِلّٰہِ تَعَالٰی وَلِرَسُوْلِہِ وَلِلْمُسْلِمِیْنَ، فَأَرَادَ إِخْرَاجَ الْیَہُوْدِ مِنْہَا، فَسَاَلَتِ الْیَہُوْدُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم أَنْ یُقِرَّھُمْ بِہَا عَلٰی أَنْ یَکْفُوْا عَمَلَہَا وَلَھُمْ نِصْفُ الثَّمَرِ، فَقَالَ لَھُمْ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((نُقِرُّکُمْ بِہَا عَلٰی ذٰلِکَ مَاشِئْنَا۔)) فَقَرُّوْا بِہَا حَتّٰی أَجْلَاھُمْ عُمَرُ إِلَی تَیْمَائَ وَأَرِیْحَائَ۔ (مسند احمد:۶۳۶۸)

۔ سیدنا عبداللہ بن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ سیدنا عمربن خطاب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے یہودیوں اور عیسائیوں کو حجاز سے جلاوطن کیا، اس کی تفصیلیہ ہے کہ جب رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم خیبر کے علاقے پرقابض ہوئے تو وہاں سے یہودیوں کو نکال دینے کا ارادہ کیا، کیونکہ فتح کے بعد وہ زمین اللہ تعالی، اس کے رسول اور مسلمانوں کی ہو چکی تھی، پس جب آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے یہودیوں کو وہاں سے نکالنے کا ارادہ کیا تو انھوں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے یہ مطالبہ کیا کہ اس شرط پر ہمیں ہییہاں ٹھہرنے دیا جائے کہ ہم نصف پھل کے عوض محنت کریں گے، رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ٹھیک ہے، ہم جب تک چاہیں گے، تم کویہاں برقرار رکھیں گے۔ پس وہ وہاں ٹھہرے رہے، یہاں تک کہ سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے انہیں تیماء اور اریحاء کی جانب جلا وطن کردیا تھا۔
Haidth Number: 6104
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۶۱۰۴) تخریج: أخرجہ البخاری: ۲۳۳۸، ومسلم: ۱۵۵۱(انظر: ۶۳۶۸)

Wazahat

فوائد:… یہ مزارعت کے جواز کی دلیل ہے، لیکن اس کی صورت یہ ہے کہ مالک کل پیدوار کا کچھ حصہ اپنے لیے مقرر کرے اور کچھ مزارعین کے لیے۔