Blog
Books
Search Hadith

زمین کو اس کی بعض پیداوار کے عوض کرائے پر دینے سے منع کرنے والوں اور سونے اور چاندی کے عوض جائز سمجھنے والوں کی دلیل کا بیان

۔ (۶۱۲۴)۔ عَنِ ابْنِ طَاؤُوْسٍ عَنْ اَبِیْہِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: لَأَنْ یَمْنَحَ اَحَدُکُمْ أَخَاہُ أَرْضَہُ خَیْرٌ لَہُ مِنْ أَنْ یَأْخُذَ عَلَیْہَا کَذَا وَکَذَا لِشَیْئٍ مَعْلُوْمٍ، قَالَ: قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ: وَھُوَ الْحَقْلُ بِلِسَانِ الْأَنْصَارِ الْمُحَاقَلَۃُ۔ (مسند احمد: ۲۸۶۲)

۔ سیدنا عبداللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں:اگر کوئی آدمی اپنے بھائی کو عطیہ کے طور پر زمین دے دے تو یہ اس سے بہتر ہے کہ وہ اس کے عوض کوئی متعین چیز لے۔ پھر سیدنا ابن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: یہ حقل ہے اور انصار کی زبان میں اس کو محاقلہ کہتے ہیں۔
Haidth Number: 6124
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۶۱۲۴) تخریج: أخرجہ مسلم: ۱۵۵۰ (انظر: ۲۸۶۲)

Wazahat

فوائد:… اگلے باب کی پہلی حدیث میں اسی متن کو مرفوع بیان کیا گیا ہے۔