Blog
Books
Search Hadith

سیدنا عثمان بن عفانؓسے مروی کیفیت

۔ (۶۱۶)۔عَنْ حُمْرَانَ (بْنِ أَبَانَ) قَالَ: دَعَا عُثْمَانُؓ بِمَائٍ وَہُوَ عَلَی الْمَقَاعِدِ فَسَکَبَ عَلٰی یَمِیْنِہِ فَغَسَلَہَا (وَفِی رِوَایَۃٍ: فَأَفْرَغَ عَلٰی یَدَیْہِ ثَلَاثًا فَغَسَلَہُمَا) ثُمَّ أَدْخَلَ یَمِیْنَہُ فِی الْاِنَائِ فَغَسَلَ کَفَّیْہِ ثَلَاثًا ثُمَّ غَسَلَ وَجْہَہُ ثَلَاثَ مِرَارٍ وَمَضْمَضَ وَاسْتَنْشَقَ وَاسْتَنْثَرَ وَغَسَلَ ذِرَاعَیْہِ اِلَی الْمِرْفَقَیْنِ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ ثُمَّ مَسَحَ بِرَأْسِہِ، (وَفِی رِوَایَۃٍ: وَأَمَرَّ بِیَدَیْہِ عَلٰی ظَاہِرِ أُذُنَیْہِ ثُمَّ مَرَّ بِہِمَا عَلٰی ظَاہِرِ لِحْیَتِہِ) ثُمَّ غَسَلَ رِجْلَیْہِ اِلَی الْکَعْبَیْنِ ثَلَاثَ مِرَارٍ ثُمَّ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقُولُ: ((مَنْ تَوَضَّأَ نَحْوَ وُضُوئِیْ ھٰذَا ثُمَّ صَلّٰی رَکْعَتَیْنِ لَا یُحَدِّثُ نَفْسَہُ فِیْہِمَا غُفِرَ لَہُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِہِ، وَفِی رِوَایَۃٍ: غُفِرَ لَہُ مَا کَانَ بَیْنَہُمَا وَبَیْنَ صَلَاتِہِ بِالأَمْسِ )) (مسند أحمد:۴۱۸)

حمران بن ابان کہتے ہیں: سیدنا عثمانؓ نے پانی منگوایا، جبکہ وہ مقاعد میں تھے، انھوں نے دائیں ہاتھ پر پانی بہایا، ایک روایت کے مطابق دونوں ہاتھوں پر تین دفعہ پانی ڈالا اور ان کو دھویا، پھر اپنا دایاں ہاتھ برتن میں داخل کیا اور ہتھیلیوں کو تین دفعہ دھویا، پھر تین مرتبہ چہرہ دھویا اور کلی کی اور ناک میں پانی چڑھایا اور ناک کو جھاڑا اور کہنیوں سمیت بازوؤوں کو تین بار دھویا اور پھر سر کا مسح کیا، ایک روایت میں ہے: اپنے دونوں ہاتھوں کو کانوں کے ظاہری حصے کے اوپر سے گزارا اور پھر ان کو داڑھی کے ظاہری حصے پر پھیر دیا، پھر تین دفعہ اپنے پاؤں کو ٹخنوں تک دھویا اور پھر کہا: میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ کو یہ فرماتے ہوئے سنا تھا کہ جس نے میرے اس وضوء کی طرح وضوء کیا اور پھر دو رکعتیں اس طرح ادا کیں کہ وہ ان میں اپنے نفس سے گفتگو نہ کرے، تو اس کے سابقہ گناہ بخش دیئے جائیں گے۔ ایک روایت میں ہے: اس کے وہ گناہ بخش دیئے جائیں گے، جو اس نماز اور کل والی نماز کے درمیان ہوں گے۔
Haidth Number: 616
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۶۱۶) تخریج: أخرجہ البخاری: ۱۵۹، ومسلم: ۲۲۶ (انظر: ۴۱۸)

Wazahat

فوائد:… مقاعد سے کیا مراد ہے، اس کے بارے میں تین اقوال ہیں: سیدنا عثمان ؓکے گھر کے پاس دوکانیں یا سیڑھیاں یا مسجد کے قریب ایک جگہ کا نام، جہاں وہ لوگوں کی ضروریات پورا کرنے کے لیے بیٹھتے تھے۔